* اُتری کوئی مہتاب جوانی پانی میں *
غزل
اُتری کوئی مہتاب جوانی پانی میں
ہوگئی ہم سے بھی نادانی پانی میں
دیکھ کے جلووں کی ارزانی پانی میں
بڑھ گئی میری بھی حیرانی پانی میں
چوم کے ہم اُس کی پیشانی پانی میں
شرم سے ہوگئے پانی پانی پانی میں
جان گئے گجرات کے بچے بوڑھے بھی
کیا ہوتی ہے زہر افشانی پانی میں
عہدِ تعصب نے اے ثاقب آخرکار
خود ہی ملا دی سب قربانی پانی میں
یاسین ثاقب
Quraishi Mahalla, Railpar
Asansol-713302
Mob: 9333723052
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|