* تھا اگرچہ جسم اُس کا موم کا *
غزل
تھا اگرچہ جسم اُس کا موم کا
سخت وہ فولاد کی مانند تھا
کتنے معصوموں کی جس نے جان لی
آج اُس نے خود کو پیغمبر کہا
ندیاں بہنے لگی ہیں خون کی
قاتلوں سے ملک سارا بھر گیا
کیا وہ آیا تھا یہاں مریخ سے
اس جہاں کا آدمی لگتا نہ تھا
ہم سمجھتے تھے قیامت دور ہے
بس اچانک ہی وہ لمحہ آگیا
خونِ دل سے ہم نے لکھی اک غزل
ناقدوں نے اُس کو مہمل کہہ دیا
رات دن میں سوچتی ہوں اے حزیںؔ
یہ جہنم کس گنہ کی ہے سزا
یاسمین حزیںؔ
Gulistan-E-Yasmin
O-87, Korangi No-3
Karachi-74900 (Pakistan)
M: 00923332291918
Ph: 009221-35051368
yasminsultana58@gmial.com
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
…………………………
|