* خوشی میں اُس کے غم ڈھلتے نہیں ہیں *
غزل
خوشی میں اُس کے غم ڈھلتے نہیں ہیں
جو غم کی دھوپ میں چلتے نہیں ہیں
بہت سارے مکاں ایسے ملیں گے
جہاں چولہے کبھی جلتے نہیں ہیں
زمیں پر جو نظر رکھتے ہیں اپنی
وہ سینہ تان کر چلتے نہیں ہیں
یہی ہے اے میاں فطرت ہماری
حسد کی آگ میں جلتے نہیں ہیں
بُرا جب وقت آجاتا ہے صاحب
تو سکّے اصل بھی چلتے نہیں ہیں
جہاں اُگتے ہیں پودے نفرتوں کے
محبت کے ثمر پھلتے نہیں ہیں
ہمیں ہے ناز اپنے قد پہ یونس
اٹھاکے ایڑیاں چلتے نہیں ہیں
ڈاکٹر) یونس آرزو)
96/H/24, Kashipur Road
Kolkata-700002
Mob: 8013346603
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|