donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Zaheer Siddiqui
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سوچکیں جو خواہشیں ان کو جگاتی ہے ہ *
سوچکیں جو خواہشیں ان کو جگاتی ہے ہوا
سوکھے پیڑوں کے بدن کو گدگداتی ہے ہوا
جانتی ہے میں کسی کا منتظر ہوں ، اس لئے
دے کے در پر دستکیں مجھ کو چھکاتی ہے ہوا
پہلے خود پڑھتی ہے کمر ے میں مرے ذاتی خطوط
پھر انہیں کھڑکی سے کوچے میں گراتی ہے ہوا
لے کے دامن میں لب و رخسار کی چنگاریاں
بے سبب خس و خانۂ دل میں سماتی ہے ہوا
پھول خود لذت کے عادی ہیں بکھر جاتے ہیں خود
گالیاں لیکن چمن والوں کی کھاتی ہے ہوا
جس گلی میں پر تصور کے بھی جلتے ہیں ظہیر
اس گلی سے میرے گھر تک آتی جاتی ہے ہوا
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 379