donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahsan Rashid
Poet
--: Biography of Ahsan Rashid :--

 

 احسن راشد 
 
محمد احسن( قلمی نام : احسن راشد) ابن محمد علی جان، سملی خانقاہ مال سلامی پٹنہ سیٹی میں ۱۹۴۲ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائے عمر سے ہی زندگی کی تلخیوں اور محرومیوں کا سامنا کرتے ہوئے سخت مشقت سے اپنی دنیا خود بنائی اور بے اے ( آنرس) تک تعلیم مکمل کی۔ اس کے باوجود ملازمت نہیں ملی تو مختلف دقتوں میں کئی چھوٹی موٹی تجارتوں سے جڑے رہے۔ مگر زیادہ کامیابی نہیں ملی اور معاشی تنگی برابر دامن گیر ہوئی۔ بقول خود اس دوران بعض مواقع پر محنت مزدوری تک کرنی پڑی۔ مگر اس ساری تگ و دو کے درمیان ادبی ذوق زندہ رہا اور مشق سخن جاری رہا۔ ابتدا سے ہی رمز عظیم آبادی کی شاگردی اختیار کی۔ فی الحال پٹنہ سیٹی میں ہی مقیم ہیں۔
 
احسن راشد نے زیادہ تر غزلیں کہی ہیں۔ گرچہ کچھ خوبصورت نعتیہ کلام بھی ان کے یہاں موجود ہے۔ ان کا مجموعہ کلام ’’ لہو ترنگ‘‘۱۹۹۰ء میں بہار اردو اکادمی کے مالی تعاون سے شائع ہوا ہے جس کو ۱۹۹۲ء میں بنگال اردو اکادمی نے انعام سے نوازا ہے۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے سرکاری و غیر سرکاری اداروں نے ان کی ادبی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔ احسن کے مطالعے میںیہ نکتہ اہم ثابت ہو سکتا ہے کہ ان کی ذاتی زندگی کی محرومیاں اور دشواریاں ان کی شاعری میں بہت کم جگہ پاتی ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے غم کو خوشی بنا کوئی پہلو نکال کے پر عمل کرتے ہوئے عزم و حوصلہ کے ساتھ زندگی گذارنے کا عہد کر لیا ہے۔ ممکن ہے یہ انداز رمز کی قربت اور تربیت کا نتیجہ ہو مگر اس سے ان کی غزلوں میں ایک دلکش گداز پیدا ہو گیا ہے۔
 
نمونہ کلام کے طور پر ایک طرحی غزل درج ذیل ہے:
 
دل جو سبھی کا جیت لے، لہجہ وہ اختیار کر
 تلخ کلامیوں سے بچ بزم کو خوشگوار کر
وقت سکوں کا رنگ ہے، وقت پیام جنگ ہے
 وقت گداز سنگ ہے، وقت کا انتظار کر
 سارے جہاں سے خوب تر گنگ و جمن یہ بحر و بر
 کہکشاں جیسی رہ گذر فکر و نظر نثار کر
 وقت یہی ہے بن سنور، شانہ کشی کی مشق کر
 گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر
 کتنی حسیں رات ہے پہلو میں کائنات ہے
 آمد فصل گل بھی ہے شرح حدیث یار کر
سر بھی دیا تو کیا دیا، اس کا دیا لٹا دیا
جیتے جی خوش بہت ہوئے فرض کو ہم اتار کر
 چہرے پہ گرد دشت ہے شہر میں باز گشت ہے
 راشد خستہ لوٹے ہیں رات کہیں گذار کر
 
(بشکریہ: بہار کی بہار عظیم آباد بیسویں صدی میں ،تحریر :اعجاز علی ارشد،ناشر: خدا بخش اورینٹل پبلک لائبریری، پٹنہ)
 
**********************
 

 

 
You are Visitor Number : 1466