ان کے بہت سے اشعار زمانے کے ہاتھوں برباد ہو گئے۔ لیکن کچھ اشعار اب بھی ان کے خاندان والوں کے پاس موجود ہیں۔ تحریکِ آزادی میں جب قائدین گرفتار کر لئے گئے تھے ۔ اس وقت بھی انہوں نے
چند اشعار لکھے تھے جو پیش خدمت ہیں ؎
بادل گرجے بجلی چمکے چوئے ساری مڑیا ہائے
نہرو بے چارہ جیل میں ہے کوئی نہیں ناد کھوا ہائے
٭
اے ری اے ری سکھی میری باتیں سنو پیا جاتے ہیں رن کو میں اب کیا کروں
گھر میں بیٹھی ہوئی دکھڑا رویا کروں یا کہ میں بھی سپاہی کا پیشہ کروں
( تحریر: محمد اقبال)
٭٭٭٭