donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Masoom Moradabadi
Journalist
--: Biography of Masoom Moradabadi :--

Masoom Moradabai journalist and editor of Urdu fortnightly Khabardaar Jadeed, published from Delhi was given best journalist award by central minister for science and technology, Kapil Sibbal at a cultural function held in Delhi recently.

   معصوم مراد آبادی 

 روز نامہ ’’ جدید خبر‘‘ کے ایڈیٹر جناب معصوم مراد آبادی کا شمار صف اول کے اردو صحافیوں میں ہوتا ہے۔ وہ اخبار نویسی کے ساتھ تصنیف و تالیف اور سماجی خدمت کے میدان میں بھی سرگرم ہیں۔ انہیں سیاسی، سماجی، علمی اور ادبی موضوعات پر لکھنے میں یکساں قدرت حاصل ہے۔ اب تک ان کی نصف درجن کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ بطور صحافی انہیں دنیا کے کئی اہم ملکوں میں مدعو کیا گیا ہے جن میں امریکہ، سعودی عرب، لیبیا، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے نام قابل ذکر ہیں۔ صحافت کے میدان میں بیش بہا خدمات کے لئے انہیں دہلی، اتر پردیش اور بہار کی اردو اکیڈمیاں انعامات سے نواز چکی ہیں۔
 
15 ستمبر 1961 کو مراد آباد میں پیدا ہوئے جناب معصوم مراد آبادی نے ابتائی تعلیم وطن ہی میں حاصل کی اور 1977 میں دہلی آکر مدرسہ عالیہ فتح پوری سے عربی اور فارسی پڑھی۔ اس دوران انہوں نے ادارہ ادبیات حیدر آباد سے اردو عالم اور جامعہ علی گڑھ سے ادیب کامل کی سند حاصل کی۔ غالب اکیڈمی نئی دہلی سے اردو خوشنویسی اور اردو خطاطی کا چار سالہ ڈپلومہ بھی مکمل کیا۔1980 میں تحریری سلسلہ کا آغاز آل انڈیا ریڈیو کے پروگرام نئی نسل نئی روشنی سے کیا اور آل انڈیا ریڈیو کے جریدے ’آواز‘ سے بھی وابستہ رہے۔
 
1986 ء میں ایم اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد صحافت کے شعبہ سے وابستہ ہو گئے اور پانچ سال تک ہفتہ وار نئی دنیا، دہلی میں خصوصی نامہ نگار کے طور پر کام کیا۔ اس دوران انہوں نے سیاست، ادب اور ثقافت کی ممتاز ہستیوں سے دلچسپ اور معلوماتی انٹر ویو کا سلسلہ شروع کیا۔ جس کی وجہ سے انہیں صحافت کی دنیا میں شہرت اور اعتبار حاصل ہوا۔ اس کے ساتھ ہی بیرون ملک کے ممتاز جریدوں، اردو نیوز( جدہ) اور ماہنامہ رابطہ (کراچی) میں ان کے مضامین اور فیچر انتہائی قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھے گئے۔ انہوں نے 1991 میں پندرہ روزہ ’خبر دار‘ جاری کیا جس نے اپنی معیاری اور صحت مند صحافت کی بدولت علمی اور ادبی حلقوں میں جگہ بنالی۔2003 میں انہوں نے روز نامہ جدید خبر جاری کیا جو اب ترقی کی منازل طے کر رہا ہے اور مغربی یوپی اور دہلی میں یکساں طور پر مقبول ہے۔
 
معصوم مراد آبادی کی تصنیفات میں بابری مسجد( سانحہ) سعودی عرب( تاریخ) بالمشافہ( انٹر ویوز)مولانا افتخار فریدی( سوانح) کیا ہوئے وہ لوگ ( شخصی خاکے) اردو صحافت اور جنگ آزادی 1857 (تحقیق) سفر نامہ حج (زیر طبع) شامل ہیں۔ پابندی سے شائع ہونے والا ان کا ہفتہ وار کالم روز نامہ اعتماد ( حیدر آباد) ، روز نامہ اردو ٹائمز(ممبئی) روز نامہ سالار( بنگلور) روز نامہ ’آگ‘(لکھنو) اور اردو نیوز جدہ میں خاص دلچسپی سے پڑھا جاتا ہے۔ وہ اپنے منفرد اور آسان طرز نگارش کے سبب علمی، ادبی اور صحافتی حلقوں میں یکساں مقبول ہیں۔ وہ آل انڈیا ریڈیو اور دور درشن کی مشترکہ ایڈوائزری کمیٹی اور دور درشن اردو چینل کے رکن ہیں۔ گذشتہ برس انہیں جدہ میں منعقد پہلی عالمی اردو کانفرنس میں اردو صحافت پر کلیدی خطبہ دینے کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ اس قسم کے خطبات وہ دہلی، لکھنو اور حیدر آباد کی کئی اہم تقریبات میں بھی دے چکے ہیں۔
 وہ آل انڈیا اردو ایڈیٹرکانفرنس کے سکریٹری اور پریس انفارمیشن بیورو (حکومت ہند) سے منظور شدہ صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کی کارروائی کی رپورٹنگ کا بھی تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کی تازہ تصنیف ’اردو صحافت اور جنگ آزادی 1857 ء جس کی رسم اجراء نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری کے ہاتھوں عمل میں آئی تھی مقبولیت کا نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔ اس کتاب کا ہندی اور انگریزی میں ترجمہ ہو رہا ہے۔
 
 
You are Visitor Number : 4399