donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
S M Umar Farid
Journalist
--: Biography of S M Umar Farid :--

 

ایس۔ ایم ۔عمر فرید

 
Name: S.M.Umar Farid
Father's Name:- Dr.Syed Farid
Date of Birth:- 1927
Place of Birth::- Darbhanga
Date of Death:- 28, November 1997
Place of Lying: Patna
 
ولدیت : ڈاکٹر سید فرید
تاریخ پیدائش : ۱۹۲۷
جائے پیدائش : دربھنگہ
تاریخ وفات : ۲۸ نومبر۱۹۹۷
مدفن : پٹنہ
ایس۔ ایم۔ عمر فرید کا شمار بہار کے ایم صحافیوں میں ہوتا ہے۔ ابتدائی تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ نے قران بھی حفظ کیا اور بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی۔ کام۔ پاس کیا۔ ۱۹۶۴سے انہوں نے دربھنگہ سے پندرہ روزہ اخبار ’’قومی تنظیم‘‘ کی اشاعت شروع کی ، بعد میں اس کی مقبولیت بڑھی تو اسے ہفتہ وار کر دیا اور ۱۹۶۵میں اس کا دفتر پٹنہ منتقل کر دیا، جہاں سے پہلے یہ سہ روزہ رہا اور اس کے بعد روز نامہ میں تبدیل ہو گیا۔ ’’قومی تنظیم‘‘ کے بانی مدیر کی حیثیت سے عمر فرید نے صحافتی دنیا میں ایک مخصوص پہچان بنائی۔ عمر فرید ایک ایسے ذہین اور باصلاحیت صحافی تھے، جن کا دل ملک کی فلاح و بہبود اور انسانوں کے دکھ درد کے مداوا کے لئے تڑپتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اپنے ان ذہنی افکار و خیالات کے اظہار کے لئے وہ ادارئے اور تبصروں میں متوازن اور باوقار انداز اپنا تے رہے۔ اپنی باتیں اس خوبصورتی اور مؤثر انداز میں بیان کرتے کہ قاری کے دل میں ان کی باتیں اتر جاتی تھیں۔ عمر فرید ایک نیک دل انسان تھے لوگوں سے بے حد خلوص و محبت سے ملتے یہ خصوصیت ان کے بیٹوں سید اشرف فرید،   سید اجمل فرید اور سید طارق فرید میں بھی نمایاں ہیں۔ اپنے اخبار ’’قومی تنظیم‘‘ کی اشاعت کے روز اول سے اپنی زندگی کے آخری لمحے تک وہ صحافت سے نہ صرف منسلک رہے بلکہ صحافتی خدمت کے جذبے کے تحت اپنی پوری زندگی کے قیمتی اوقات اور مادّی سرمایۂ حیات لگا دیا۔ یہی وجہ تھی کہ وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے1مارچ ۱۹۸۶ سے انہوں نے بیتھو کی روایتی طباعت کے بجائے ون ڈائیک کی طباعت کو ترجیح دیتے ہوئے اپنے اخبار کو بہار کا مقبول ترین اخبار بنا دیا۔عمر فرید نے اپنے اخبار کو صرف سیاسیات اور سماجیات تک محدود نہیں رکھا، بلکہ اس میں مذید و سعت دیتے ہوئے ادب، کھیل، صحت، خواتین املامیات، یوتھ اور فلم وغیرہ کے فیچر مقرر کیا، اور ان موضوعات پر مضامین اور تبصرے شائع ہونے لگے۔ جس کی وجہ کر لوگوں کی دلچسپی اس اخبار میں بڑھنے لگی۔ ساتھ ہی ساتھ اس اخبار سے عمر فرید نے ادب اور صحافت کے میدان کے کئی سرکردہ حضرات کی خدمات حاصل کر اردو صحافت کے حسن و معیار میں اضافہ کیا ہے۔ مسلسل بہتر سے بہتر بنا نے کی کوششوں کے لئے بھی عمر فرید کو یاد رکھا جا ئیگا۔ بہار کی اردو صحافت کو عمر فرید نے نئی سمت و رفتار عطا کی ہے۔
(بشکریہ ڈاکٹر سید احمد قادری، گیا)
 
You are Visitor Number : 1630