donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tanweer Akhter Rumani
Writer
--: Biography of Tanweer Akhter Rumani :--

Tanweer Akhter Rumani

 

تنویر اختر رومانی
 
تنویر اختر کی پیدائش فروری ۱۹۵۷ء میں ہوئی ،بی اےآنر ز بی ایڈ کرنے کے بعد جمشید پور کے ایک اردو میڈل اسکول میں معاون معلم کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ان کا پہلا افسانہ’’ ندامت کے آنسو‘‘ماہنامہ، بتول، رامپور نومبر۱۹۷۵ء میں شائع ہوااب تک تقریباً پچاس افسانے شائع ہو چکے ہیں افسانوں کے علاوہ تنقیدی وتحقیقی مضامین اور غزلوں اور نظموںکی بھی اچھی خاصی تعداد ہے، ڈرامے اور ترجمہ شدہ کہانیوں کی تعداد بھی پچاس کے قریب ہے تنویر اختر کے افسانوں کا جہاں تک سوال ہے تو وہ کسی ایک خیال یا ایک رجحان سے تعلق نہیں رکھتے انہوں نے مختلف موضوعات پر کہانیاں لکھی ہیں، خصوصیت سے فساد جہیز بے روزگاری اور غریبی کو زبان دینے کی کوشش کی ہے انداز بیان روایتی ہے پلاٹ کردار اور مکالمے وغیرہ کالحاظ ہر جگہ رکھا گیا ہے عام فہم زبان استعمال کر کے انہوں نے قاری کی تعداد میں اضافہ کیا ہے جدیدافسانوں کے متعلق ان کا خیال ہے کہ اس سے نہ صرف اردو افسانوی ادب کو نقصان پہنچا ہے بلکہ اردو زبان کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ جدید ادب نے اردو ادب سے قاریوں کو بہت دور کر دیا ہے۔ مختصریہ کہ رومانی صاحب اگر اس طرح ادب کی خدمت کرتے رہے اور اردو افسانہ نگاری سے ان کا رشتہ قائم رہا تو ایک دن اردو افسانہ نگاروں میں ان کی شخصیت نمایاں ہوگی۔
*****************
 
You are Visitor Number : 1508