|
|
|
|
--: Biography of Tasneem Balkhi :--
|
Tasneem Balkhi
تسنیم بلخی
تسنیم بلخی کا گھر یلو نام سید تسنیم احمد ہے ان کی ولادت ۲۸؍جولائی ۱۹۵۲ء کو مرادپور نالندہ میں ہوئی ان کے والد جناب سلطان احمدصاحب کا تعلق علمی خاندان سے رہا ہے تسنیم صاحب نے ایم اے ،اردو، مگدھ یونیورسٹی سے کیا اس کے بعد درس وتدریس میں لگ گئے فی الحال علامہ اقبال کالج بہار شریف میں ہیں انہوں نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز ۱۹۷۲ء کے آس پاس کیا لیکن باضابہ طور پر ۱۹۷۶ء سے ادبی پرچوں میں شائع ہورہے ہیں ان کا پہلا افسانہ آخری منزل، کے عنوان سے راہ رو، پٹنہ کے آزادی نمبر ۱۹۷۶ء میں شائع ہوا تھا اس کے بعد برابر ان کی کہانیاں شائع ہوتی رہی ہیں اب تک تیس کہانیاں اشاعت کی منزل سے گزر چکی ہیں کچھ افسانے پٹنہ ریڈیو اسٹیشن سے نشر بھی ہوچکے ہیں، افسانوں کے علاوہ بہت سے ادبی اور علمی مضامین بھی شائع ہوچکے ہیں، مٹھی بھر خواہش ، چراغ کے زخم آنکشاف صدائوں کا افق ، مقصد کی تکمیل اور اپنا اپنادکھ ان کی اچھی کہانیاں ہیں ان کہانیوں کی روشنی میں ان کے بہتر مستقبل کی امید کی جاکستی ہے انہوں نے اپنے افسانوں میں عام طور پر دور حاضر کے سماجی حالات پر روشنی ڈالی ہے ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کے افسانے قاری کے دل میں اتر جائیں اور قاری انہیں کبھی بھلا نہ پائے اپنے اس مقصد میں وہ بہت حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں لیکن ابھی افسانے پر ان کی گرفت پوری طرح مضبوط نہیں ہوئی ہے ابھی انہیں بہت کچھ کرنا ہے۔
***************
|
|
You are Visitor Number : 1667
|
|
|
|