donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Yas Chandpuri
Poet
--: Biography of Yas Chandpuri :--

 Yas Chandpuri 

 

 تعارف 
 
نام : ------ عبد العزیز
قلمی : ------ عبد العزیز یاس
تخلص : ------ یاسؔ
والدِ محترم : ------ حافظ شبیر احمد مرحوم
استادِ محترم : ------ آنجہانی بھیم سین ظفر ادیب
صاحب سے شرفِ تلمذ
آبائی وطن : ------ قصبہ چاند پور، محلہ شاہ چندن، ضلع بجنور( یوپی)
مقیم حال : ------ 2/21  ذاکر نگر، اوکھلا، نئی دہلی۔۲۵
مطبوعہ کتب : ------ (۱) سرمایۂ حےات غزلیات کا مجموعہ
(۲)’’ کیف جاوداں‘‘ ’’ ’’
(۳)’’ پرواز تخیل‘‘ ’’ ’’
(۴)’’ حصار فکر‘‘ ’’ ’’
(۵)’’ کردار کی خوشبو‘‘ حمد و نعت و منقبت کا مجموعہ
(۶)’’ افکارِ یاس‘‘ حمد و نعت ، غزلیات کا مجموعہ
۱۔ایوارڈ : ------ حوصلہ افزائی  مرکز علم و دانش کی جانب سے ۶ مئی ۲۰۰۳
۲۔’’ : ------ شعری خدمات کے اعتراف میں’’ سرمایہ حیات‘‘ پر اردو اکادمی کی جانب سے
۳۰جون۲۰۰۳
۳۔ : ------ ۲۰۰۷کی تصنیف ’’ حصار فکر ‘‘ کو اردو اکادمی دہلی کی جانب سے
۲۳مارچ ۲۰۰۸
 
 یاس چاند پوری اہل دانش کی نظر میں 
 
یاسؔ  کے اشعار میں خلوص درد مندی، لطیف جذبات و احساسات کی ترجمانی، سادگی و پر کاری پائی جاتی ہے۔ اسلوب کی متانت اور بندش کی سلالست دل و دماغ کو متاثر کرتی ہے۔ وہ شعری محاسن اور فنی نزاکتوں کے ساتھ شعر کہنا جانتے ہےں۔
 
ابو المجاہد زاہد
 
+++
 
 یہ شاعر اس دور میں بھی کلا سیکی رنگ کا دلدادہ ہے۔ کلا سیکیت اور روایت کی پرستاری نے بہر حال شاعر کو فنی پختگی اور زبان کے برتائو کا سلیقہ عطا کیا ہے۔ اسی لئے آج بھی اس نوع کی شاعری کو تغزل چشیدہ اہل نظر پسند کرتی ہیں۔
 
مظفر حنفی، سابق پروفیسر اقبال چیئر کلکتہ یونیورسٹی
 
+++
 
یاسؔ چاند پوری کی شاعری در اصل ہوش ووجدان کی شاعری ہے۔ انہوں نے اپنے نگار خانہ تخیل میں ہر طرح کی ہوائوں کو درانہ داخلے کی اجازت نہیں دی ہے انہوں نے جسے پسند کیا داخل کرلیا جسے ناپسند کیا دہلیز سے لوٹا دیا اس کے نتیجہ میں ان کا کلام ابتذال سے تو پاک رہا ہی ساتھ ہی اصلاح معاشرہ کی راہموار ہوتی رہی ۔
 
نجمیؔ سکندر آبادی
 
+++
 
اب جو غور کیا اور قول جلیل کی روشنی میں دیکھا تو یاسؔ کے یہاں ازاول تا آخریہ خوبی نظر آئی در اصل فن کوئی بھی ہو انسان مشق سے ماہر بنتا ہے۔ یاسؔ کی مشق سخن معقول مسلم اور معتبر ہے وہ جس مضمون کو دائرہ فکر میں لاتے ہیں اس کے مطابق الفاظ دانداز نگارش سے کام لتے ہیں۔
 
مرزا محمد ابراہیم شاہد نوحیؔ ۔ مظفرنگر
۱۸؍ستمبر۲۰۰۶ء؁
 
+++
 
 
You are Visitor Number : 1682