ادبی گلوب میں دربھنگہ ٹائمس کی پذیرائی
سوشل میڈیا پر بھی اس کے متعلقات موضع بحث
دربھنگہ ٹائمس کا تازہ شمارہ منظر عام پر آچکا ہے ۔ایک طرف جہاں اس شمارے کی ضخامت سے اندازہ ہوتا ہے کہ ادبی حلقوں میں اس کو پسند کیا جارہا ہے وہیں اس کے بیشتر مضامین اور تخلیقی نگارشات کے بارے میں بھی یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ منصور خوشتر اس کے ادبی معیار کو لے کر فکرمند ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ آئندہ شمارے میں اس کا ادبی مزاج نمایاں ہو کر سامنے آئے گا۔اس طرح کے ردعمل اور تاثرات مسلسل دربھنگہ ٹائمس کو موصول ہورہے ہیں ۔ اس ضمن میں پوری ادبی دنیا سے جس طرح کا رد عمل سامنے آرہا ہے اس سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ دربھنگہ ٹائمس ادبی گلوب میں اپنی خوشبو بکھیر رہا ہے ۔ اس طرح کے تاثرات سے حوصلہ پاکر منصور خوشتر نے یہ کہاکہ آئندہ شمارے سے کئی تبدیلیاں متوقع ہیں جن میں مجلس مشاورت کی نو تشکیل سے لے کرمواد کی ترتیب و تہذیب اور تشکیل پر ہم غور کر رہے ہیں ،وہیں اس کے ادبی معیار کے تعین میں ہم شعوری طور پر یہ کوشش کر رہے ہیں کہ اس کا مواد خالص ادبی ہو اور اپنے عصری سماج کی نمائندگی میں ان کے حوالے دیے جائیں ۔ سوشل میڈیا اور موبائل پر موصول ہو رہے تاثرات سے خوش ہو کر مدیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بار کا شمارہ بھی قابل لحا ظ ہے اور اس میں کئی اہم تحریریں شامل ہیں۔شہزاد نیر نے پاکستان سے یہ لکھا ہے کہ یہ معیاری جریدہ ہے ۔اسی طرح فرخندہ رضوی ، سید احمد قادری ،نظر عالم ،اصغر شمیم ،جمیل اختر شفیق ،سید شان الرحمن کے علاوہ اپنی پسندیدگی کا اظہار کرنے والوں میںدیپک بدکی ،خورشید حیات ،خورشید اکبر ،صفدر امام قادری ،کامران غنی صبا،شہاب ظفر اعظمی اور شکیل سلفی کے نام قابل ذکر ہیں۔
********************
|