donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum Desk
Title :
   Librahan Commission Ki Sifarshat Ko Nafiz Kiya Jaye

 لبراہن کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیا جائے  


بابری مسجد کی شہادت کے خلاف جنتر منترپر

ملی و سماجی تنظیموں کے مشترکہ احتجاج  میں جماعت اسلامی ہند کا مطالبہ


نئی دہلی ؍6( یو این این )دسمبر بابری مسجد انہدام کی 23ویں برسی پرجماعت اسلامی ہند کے نائب امیر نصرت علی کہا کہ اب تک حکومتیں اس معاملہ میں مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کرتی رہی ہیں انھوںنے کہا کہ لبراہن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہوئے کئی سال ہوگئے لیکن اب تک پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی جو شرمنا ک ہے انھوںنے کہا کہ ہماری مانگیں ہیں کہ رائے بریلی اور لکھنؤ میں جو کیس چل رہے ہیں ان کے ملزمان کو جلد از جلد فیصلہ کرکے سزا دی جائے ، اس کے علاوہ لبراہن کمیشن کی رپورٹ 2009میں 17سال بعد کروڑوں روپئے خرچ کرکے آئی اس پر پارلیمنٹ میں بحث بھی ہوچکی ہے اب کو نافذکیا جائے کیونکہ اس رپورٹ میں صاف صاف لکھا ہے کہ بابری مسجد کا انہدام سازش تھی کو ئی حادثہ نہیں تھا ۔جو سپریم کورٹ میں ٹائٹل کیس ہے اس کا فیصلہ جلد از جلد کیجئے  راجدھانی دہلی میں سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان جنتر منتر سے لے کر بیشتر مسلم علاقوں میں سوگ کا ماحول رہا ۔ جنتر منتر پر دودرجن سے زائد سماجی و ملی تنظیموں نے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا اور اعلان کیا کہ مسلمان کبھی بابری مسجد پر اپنے حق سے دست بردار نہیں ہوں گے ۔جنتر منتر پر ہوئے احتجاجی مظاہرہ کا ابتداء منڈی ہائوس سے شروع ہوئے پیدل مارچ سے ہوئی ، لوک راج سنگٹھن ،جماعت اسلامی ہند ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ، ایس ڈی پی آئی ، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ، یونائیٹیڈ مسلمس فرنٹ کے علاوہ متعدد تنظیموں کے سربراہان منڈی ہائوس پہنچے اور پیدل مارچ میں شریک ہوئے ۔مظاہرین مارچ کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں میں سلوگن لکھی تختیاں لے کر نعرے لگارہے تھے کہ بابری مسجد ہم شرمندہ ہیںتیرے قاتل زندہ ہیں جبکہ تختیوں پر لکھا ہوا تھا چھ دسمبر کو انصاف کا خون ہوا اور بابری مسجد انہدام کے گناہ گاروں کو گرفتار کرو ۔ پیدل مارچ جنتر منتر پر احتجاجی جلسہ میں تبدیل ہوگیا ۔ خاص بات یہ رہی اس بار سماجی تنظیموں نے سیاسی افراد کو اپنے احتجاج سے دور رکھا ۔اس موقع پر لوک راج سنگٹھن کی جانب سے ایس راگھون نے کہا کہ سابقہ حکومت کی طرح موجودہ حکومت بھی گناہ گاروں کو سزا دینے میں نااہل ثابت ہورہی ہے کیونکہ مسجد کو شہید کرنے والے کرسی کا مزہ لے رہے ہیں ۔اور جب تک انصاف نہیں مل جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔انھوںنے کہا جو لوک اس گھنونی حرکت میں شریک تھے ان کو عہدے دیے جارہے ہیں اس کو قبول نہیں کیا جاسکتا ۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے کہا کہ وہ اس موقع پر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مسلمان کبھی بھی بابری مسجد سے دست بردار نہیں ہوں گے انھوںنے کہا کہ چاہے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلمانوں کے خلاف ہی کیوںنہ آئے مسلمان بابری مسجد کو کبھی نہیں چھوڑیں گے انھوںنے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ بابری مسجد کی شہادت ظلم کی نشانی ہے اور اس کو اسی صورت میں یا درکھا جائے گا انھوںنے مطالبہ کیا کہ جو لوگوںنے دن دھاڑے قانون کواپنے ہاتھ میں لیا ان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچایا جائے کیونکہ بہت سے واقعات ہندستان میں مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی پر مبنی ہیں اور آج تک ان کو انصاف نہیں ملا ان میں ایک معاملہ یہ بھی ہے ابتک کئی قصور وار مرچکے ہیں اسلئے اس معاملہ میں جلد انصاف ہونا چاہیے ۔ احتجاج میں سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین شریک ہوئے جن میں غیر مسلم افراد کی بڑی تعداد شامل تھی ۔


***************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 526