donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum Desk
Title :
   Mumtaz Adeeb wa Naqad Dr Shakilur Rahman Ka Inteqal

ممتازادیب ونقاد ڈاکٹرشکیل الرحمان کا انتقال


نئی دہلی:جمالیاتی فکرونظررکھنے والے اردوکے ممتازادیب ونقاداورسابق مرکزی وزیرصحت ڈاکٹرشکیل الرحمان کا9؍مئی کورات کے 11.00بجے انتقال هوگیا۔ مرحوم 85برس كے تھے پسماندگان کمیں اہلیہ ،دوبیٹیاںاورایک بیٹاہے۔ مرحوم کی طبیعت کافی دنوں سے ناسازچل رہی تھی۔ پچھلے پہرفورٹس اسپتال گڑگائوں میں انہوں نے داعی اجل کولبیک کہا۔ ڈاکٹر شکیل الرحمان کی موت کی خبرعام ہوتے ہی تمام وابستہ حلقوںمیں رنج وغم کی لہردوڑگئی۔ مرحوم ڈاکٹر شکیل نے کوئی25 کتابیںخلق کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹیج ،ٹی وی اورریڈیوکے لئے 50 سے زیادہ کاوشیںبھی انجام دیں۔ بیرون ملک جہاں وہ ایک سے زیادہ قومی ایوارڈوںسے نوازے گئے وہیں پاکستان میںانہیں احمدندیم قاسمی ایوارڈسے سرفرازکیاگیا۔ مرحوم بہار ،متھلااورکشمیرکی یونیورسٹیوں کے سربراہ بھی رہے۔ پٹنہ سے ایم اے کرنے کے بعدڈاکٹرشکیل اڑیشہ میں لکچرارہوئے پھرسرینگرجموںوکشمیرچلے گئے۔ مرحوم نے 1961میں پریم چندکی افسانہ نگاری پرتحقیقی مقالہ لکھاجس پرانہوں نے ڈی لٹ کی ڈگری سے سرفرازکیاگیا۔ اپنے زمانے کے مشہورادبی ماہنامے’بیسویں صدی‘میں ان کے افسانے اس قدرپابندی سے شائع ہوتے تھے کہ جریدے کے مدیراعلیٰ خوشترگرامی نے ایک مرتبہ، جشن شکیلین‘کااہتمام کیاجوڈاکٹرشکیل الرحمان اورشکیل بدایونی کے مشترکہ اعزازمیں تھا۔ مرحوم جمالیات کے زبردست اسکالرتھے۔ یہاں تک کہ انہوں نے ’قرآن حکیم جمالیات کاسرچشمہ‘نامی ایک کتاب بھی لکھی اور موت کے تصورمیں بھی جمالیات کی دریافت تک آگے بڑھے مجموعی طورپروہ نفسیات کوتمام علوم سے مربوط سمجھتے تھے۔ آشرم ڈاکٹرشکیل الرحمان کی منفردخودنوشت سوانح حیات ہے۔ جو1956تك كے واقعات پرمحیط هے۔ آشرم كی نثرپرقاری كوشاعری كاگماں گزرتاهے۔ مرحوم نے اپنے والدكے انتقال پراپنی بیقراری كی جومنظركشی كی تھی اسے دیكه كركوئی بھی ادب نوازقاری خودکونظم ونثرمیںتمیزکرنے سے عاجزپاسکتاہے۔ اس منظرکے الفاظ کچھ یوںتھے۔ دوپہرکی دھوپ میں؍حویلی کی دیواریں؍ننھے شکیل کے ساتھ؍بلکتی رہیں اورروتی رہیں؍یہ دردناک منظر؍کسی نے نہیںدیکھے۔پروفیسراخترالواسع،ڈاکٹرارتضیٰ کریم،ڈاکٹرابراررحمانی، حقانی القاسمی، انیس رفیع اورمختلف شعبہ ہائے زندگی کے دیگرنمائندوںنے ڈاکٹرشکیل کے انتقال کوزائدازایک محاذپرقابل تلافی نقصان قراردیاہے۔

ان کے سوانح حیات بہاراردویوتھ فورم کے ویب سائٹ پرموجود ہے۔

http://urduyouthforum.org/biography/biography-Shakilur-Rahman.html

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 1580