پٹنہ میں اولاد غوث اعظم حضرت شاہ عبد المنان کے لئے خیالی رام نے بنوائی خانقاہ
مغلپورہ پٹنہ سیٹی میں عرس کے موقعہ پر میلاد وقل دعاو لنگر
پٹنہ ۲۲؍اگست۔ پـٹنہ کو بھی حضرت غوث الاعظم کی اولاد دو جانشیں سید العارفان حضرت سید شاہ عبد المنان قادری دہلوی ثم عظیم آبادی (م ۱۱۸۷)کے مسکن ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ پٹنہ کے ایک ہندوامیر راجہ خیالی رام آپ کے بے حد معتقد تھے اور انہیں کے منت وسماجت پر آپ دہلی سے پٹنہ تشریف لائے۔راجہ موصوف نے آپ کے لئے مغلپورہ میں خانقاہ کی تعمیر کرائی ۔ مشہورمئورخ محمد علی خان انصاری بھی ان کے معتقدین میں تھے اور ان کی زیارت کے لئے مغلپورہ میں حاضر ہوتے تھے۔ آپ کی خانقاہ کا محلہ آپ کے نام سے موسوم ہو کر شاہ منان کی گڑھی اور سرائے شاہ منان کہلاتاتھا۔
عرس کے زائرین کو خطاب کرتے ہوئے خانقاہ منعمیہ قمریہ میتن گھاٹ پٹنہ سیٹی کے سجادہ نشیں حضرت سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی نے مزید فرمایا کہ حضرت سید شاہ عبد المنان ایک خدارسیدہ باکمال عالم ربانی اور عارف حقانی تھے جو فرماتے وہ ہوجاتا۔ جو بارگاہ الہی سے طلب فرماتے عطا ہوتا۔ لوگوں کو اخلاق و خدمت کا سبق پڑھاتے آپ نے اپنے صاحبزادے کے ہوتے ہوئے اپنے نواسے کے ذریعہ خاندان کے اجرا کی پیش گوئی فرمائی آپنے یہ بھی فرمایا کہ میرانواسہ فخر خاندان اور فخر قوم و ملت ہوگا چنانچہ آپ کے نواسے قطب العصر اعلیٰ حضرت میر قمرالدین حسین عظیم آبادی قدس سرئہ ایک عظیم المرتیب ولی اللہ بن کر مقبول خاص وعام ہوئے اور انہیں سے آج تک آپ کا نسلی سلسلہ بھی جاری وساری ہے۔
یہ باکمال نواسے آپ کے عرس ہی کے روز ۱۸؍ذی القعدہ ۱۲۰۳ھ کو آپ ہی کی خانقاہ میں پیداہوئے ۔ حضرت عبد المنان قادری بخیب الطرفین قادری نسبت بزرگ ہیں اور آپ ہی کے ذریعہ حضرت غوث پاک کاخرقہ و نعلین و کمر بند بشکل بترکات پٹنہ آئے اور آپ کے بعد آپ کے داماد ،نواسے اور پھر ان کی اولاد میں نسلاً بعد نسلٍ سجادگی کے ساتھ تفویض ہوتے آرہے ہیں اور آج بھی شاہ ٹولی داناپور میں موجود ہیں ۔ہر سال کی طرح آپ کے آستانہ مبارک شاہ منان کی گڑھی مغلپورہ پٹنہ سیٹی میں عرس کا اھتمام ہوا جس میں میلاد پاک قل دعا اور لنگر جس میں عوام وخواص کی بڑی تعداد نے شرکت فرمائی ۔ ائمہ مساجد اور اساتذہ مدارس نے نعت و منقبت اور قل خوانی میں حصہ لیا ۔ صلوٰۃ و سلام و دعا پر یہ جلسہ قبل عشاء تمام ہوا۔
**************************
|