جرمنی میں مقیم سینئر صحافی اور ادب نواز شخصیت مظفر شیخ انتقال کر گئے
پاکستانی کمیونٹی ایک محسن دوست سے محروم ہو گئی
شریف اکیڈمی جرمنی کے تمام ممبران کی جانب سے گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار
مورخہ 2۔اکتوبر 2014فرینکفرٹ میں مقیم صحافی ،ادیب ،دانشور اور حب الوطن پاکستانی مظفر شیخ مختصر علالت کے بعدبقضائے الہی اپنے مولائے حقیقی سے جا ملے ۔
مظفر شیخ کا شمار جرمنی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے سینئر احباب میں ہوتا ہے ۔آپ عرصہ 35 سے زائدجرمنی میں مقیم تھے ۔پاکستان میں انہوں نے صحافت کا آغاز’’ مساوات ‘‘سے کیا ۔اور جرمنی آنے کے بعد جنگ لندن سے منسلک رہ کر صحافیانہ ذمہ داریاں سر انجام دیتے رہے ۔اعلی تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی منکسرالمزاج اور خاکسار انسان تھے ۔اردو زبان کی ترقی و ترویج میں میں انکی خدمات قابلِ ذکر ہیں ۔حلقۂ ادب فرینکفرٹ کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے متعدد ادبی پروگرامز کے انتظام و انصرام کے علاوہ انکی نظامت کے بھی فرائض سر انجام دیئے ۔انہیں جرمن زبان پر بھی دسترس حاصل تھی ۔صحافی ،حب الوطن اور کمیونٹی کی خدمات بجا لانے کے لحاظ سے انکا شمار جرمنی کی قابل احترام شخصیات میں ہوتا تھا ۔پاکستان جرمن پریس کلب کے بانی ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ اسکے صدر بھی تھے ۔انکی وفات سے ہم ایک عظیم محسن سے محروم ہو گئے ۔صبر اور دعا کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔موت کی حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ۔تاہم خوبصورت اور حسین یادیں چھوڑ کر جانے والے موت کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں ۔اللہ تعالی انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام دے انکے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔شریف اکیڈمی جرمنی کے تمام ممبران انکے لئے دعا گو ہیں ۔انکے صدمہ اور دکھ میں برابرکے شریک ہیں
موت کے ہاتھوں سے مٹ سکتا اگر نقش حیات
عام اس کو یوں نہ کر دیتا نظام کائنات
شفیق مراد
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸
|