donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Political Articles -->> Election in India 2014
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Modassir Ahmad
Title :
   Jhoothe Qayedeen Ko Laqwa Mare

 

!!! جھوٹے قائدین کو لقوا مارے 


از قلم : مدثر احمد شیمو گہ۔

 9986437327

پارلیمانی انتخابات کا اعلان ہوچکاہے اس اعلان کے ہوتے ہی ہر طرف سیاستدانوں کا بازار گرم ہوچکاہے ، کچھ لو گ اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر بتارہے ہیں تو کچھ لوگ دوسروں کو برا بھلا کہنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ ان تمام باتوں کے درمیان اگر کوئی پھنساہوا ہے تو وہ ہے مسلمان جو ہمیشہ سیاستدانوں کی چکنی چپٹی باتوں میں آکر اپنے ماضی کو بھلا بیٹھا ۔ حال کو بدحال بنالیا اور مستقبل کو خطر نا ک بنالیا ہے ۔ مسلمانوں نے ہمیشہ سیاست کو سنجیدہ نہیں لیا ہے اور جن مسلمانوں نے سنجیدگی سے سیاست میں قدم رکھا انہوںنے مسلمانوں کا استحصال کیا ہے اس میں کسی ایک پارٹی کا ہاتھ نہیں ہے بلکہ تمام سیاسی پارٹیوں کے مسلمانوں کی ہے ۔ کانگریس میں سلمان خورشید ، رحمان خان ، غلام نبی آزاد جیسے مسلمانوں کو اپنی سیاسی بساط کے مہر ے بنائے تو اترپر دیش کی بڑی سیاسی جماعت سماج واد ی پارٹی کے بلند و مایہ ٔناز سیاستدانوںنے بھی مسلمانوں کا خون رسنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔ آج ملکی و ریاستی سطح پر جائزہ لیا جا ئے تو اس بات کااحساس ہو گا کہ مسلمانوں کے حقیقی مسائل پر گفتگو کرنے والے قائدین کم ہیں بلکہ اپنے مفادات کی تکمیل کرنے والے سیاستدان بے انتہاء ہیں ۔ مسلمانوں کی حالت زار پر ہم جیسے سینکڑوں صحافی روز اپنے قلم سے دنیا کو واقفیت دلا رہے ہیں لیکن افسوس کامقام ہے کہ یہ باتیں ان سیاستدانوں کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے یا پھر وہ جان بو جھ کر اسے نظر انداز کررہے ہیں ۔ انتخابات کا موسم ہے تو ہرسیاستدان کے منہ میں زبان آجاتی ہے ۔ مرکزی وزیر رحمان خان نے اپنے حالیہ بیان میں آریس یس کو جم کر کو سا ہے ،جس میں انہوںنے بتایاہے کہ آر یس یس ملک میں اپنے ایجنڈے کو نافذکرنے کے لئے بی جے پی کے قد آور لیڈرس کو استعمال کررہی ہے ، لیکن سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ یو پی اے ملک میں دس سال تک حکومت کرتی رہی ہے اور ان دس سالوںمیں آر یس یس کے خلاف کئی سارے شواہد ملے ۔ کئی دفعہ خود سوشیل کمار شنڈے نے بھی یہ کہا ہے کہ آر یس یس ملک میں دہشت گردی پھیلا رہی ہے ان باتوں کے باوجود کبھی نہ تو یو پی اے حکومت نے آر یس یس کے خلاف کارروائی کر نے کے لئے اقدامات اٹھا ئے ہیں نہ ہی رحمان خان نے کبھی ایوان اقتدار میں اس تعلق سے بات کی ہے ، جب پارلیمنٹ کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہوں تو وہ میڈیاکے سامنے آر یس یس کے ایجنڈوں کو بیان کرنے میں لگے ہیں ، ایسا لگتاہے کہ اب میڈیا ہی عدالتوں کا رول ادا کر ے ۔ جب بھی ملک میں مسلمانوں پر تشدد ہوا ہے اس وقت ہمارے قائدین نے ایوانوں میں آواز کم بلند کی ہے میڈیا اور اسٹیجوں پر چیخ چیخ کر ان مظالم کی مخالفت کی ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ایوانوں میں گو نگے و بہر ے سیاستدانوں کو نہ بھیجیں بلکہ مسلمانوں پر ہورہے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے اپنوں میں سے ہی کسی کو قائد بنا کر ایوانوں تک پہنچائیں ۔ اسی طرح سے رحمان خان نے میڈیا کو بھی نریندر مودی کا ڈھنڈورا پیٹنے والے ایجنٹ بتایا ہے ، سوال یہ ہے کہ رحمان خان جیسے  لوگوں نے اتنے سال سیاست کی ہے اس سیاست میں انہوںنے لاکھوں کروڑوں روپیوں کی جائیداد بنا ئی ہے ، کئی تعلیمی ادارے بنائے ہیں ، کئی صنعتی مراکز بنائے ہیں ، کئی تجارتی مراکز انکی ملکیت میں ہیںکیا کبھی انہوںنے ایسے میڈیا کو بنا نے کے تعلق سے فکر کی ہے جو مسلمانوں کی ترجمانی کرسکے ۔ آج اگر سنگھ پر یوار اپنے ایجنڈوں اور اپنے منصوبوں کو زبر دستی سماج پر تھوپنے میں کامیاب ہو رہاہے تو وہ صرف اپنے میڈیا کی وجہ سے ہے ۔ آج آر یس یس کے کتنے لوگ ایسے ہیں جو میڈیا میںکام کررہے ہیں اور ان لوگوں کو ایجنڈا بس یہی ہے کہ وہ مسلمانوں کا خاتمہ کریں اور مسلمانوں کو اس ملک میں انکے بنیادی حقوق سے محروم رکھیں ، اگر اس ایجنڈے کا جواب دینا ہے تو اسکے لئے ہمیں ایک میڈیا بنانے کی ضرورت تھی جس میں ہمار ے قائدین پوری طرح سے ناکام رہے ہیں اور انہوںنے اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے ہی سیاست کی ہے ۔ انکے نزدیک قوم کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی انکی سیاست قوم کے تئیں بامقصد رہی ہے جس کا رونا ہم رو رہے ہیں ۔ خدا کر ے کہ قوم کی قیادت کر نے والے جھوٹے دعویداروں کی زبان کو لقوا مارے اور قوم کی سچی قیادت کرنے والوں کی زبانوں کو اللہ مزید تقویت دے ۔ آمین ۔ 

***********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 450