donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Political Articles -->> Election in India 2014
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Note
Title :
   Musalmano Ko JDU Ko Sath Dena Hoga - Zauqi


 

مودی کو ہرانا ہے تو مسلک اور ذات برادری سے بلند ہو کر

مسلمانوں کو جے ڈی یو کا ساتھ دینا ہوگا— ذوقی

کامران غنی۔ چیف رپورٹر بصیرت آن لائن) ہم ایک ایسی گندی سیاسی دنیا میں ہیں جہاں سیکولر طاقتوں پر بھروسہ ہے نہ نام نہاد سیکولر کہے جانے والے لوگوں پر۔ جس طرح ام جے اکبر جیسے لوگ جو ایک زمانے میں گجرات کے قاتل مودی پر اداریے تحریر کیا کرتے تھے، اب بھگوا شال لیے اسی قاتل فکر کا حصہ بن رہے ہیں، اس نے میڈیا اور ایسے تمام لوگوں سے بھروسہ ختم کردیا ہے۔ یہی صابر علی جو دلی اسمبلی انتخاب میں بار بار گجرات اور مسلمانوں کے قتل عام پر مودی کو گالیاں دے رہے تھے، اب یہی مودی کو گلے لگانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ دراصل یہ دور خیالات کی موت کا دور ہے جہاں خود کو محفوظ رکھنا پہلے سے کہیں زیادہ مشکل ہوگیا ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار معروف ناول نگار مشرف عالم ذوقی نے کیا۔انھوں نے کہا کہ  نتیش کمار کی سیاست نے اس وقت بھاجپا سے علیحدگی اختیار کی جب وہ یہ جانتے تھے کہ سیاست میں اس کا کیسا خمیازہ انہیں اٹھانا پڑسکتا ہے۔ لالو پرساد یادو کی سیاست اور مسلمانوں کو سبز باغ دکھانے کے نعرے کی پول کھل چکی ہے۔ اور لالو ایک ایسی پارٹی سے خود کو وابستہ رکھنے پر سیاسی طور پر مجبور ہیں، جس کا نگریس نے ہمیشہ مسلمانوں کا استحصال کیا ہے۔ بھاگلپور فساد سے لے کر بابری مسجد کا تالا کھولنے اور بابری مسجد کے شہید کیے جانے تک اگر کوئی ذمہ دار ہے تو وہ کانگریس ہے اور شاید اسی لیے کانگریس مسلمانوں کی پسماندگی اور زوال کو دیکھتے ہوئے بھی آج تک سچر کمیٹی کی سفارشات اور رنگناتھ مشرا کمیشن کو نافذ کرنے میں ایماندار نہیں ہوپائی۔ ان سیاسی پارٹیوں کے فرقہ پرست چہروں کو دیکھنے کے بعد بہار میں اکیلی امید جے ڈی یو نظر آتی ہے۔ اگر بہار کی ۴۰ اور یوپی کی ۸۰ سیٹوں پر مودی کے رتھ کو روک دیاگیا تو مودی جیسے فرقہ پرستوں کے وزیر اعظم بننے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوپائے گا۔ ’ہر ہر مودی ‘ کے نعروں میں، میں مستقبل میں مسلمانوں کے خوفناک مستقبل کی آہٹ پڑھ رہا ہوں۔ اور اگر بہار کے مسلمان اس وقت بھی سنجیدہ نہ ہوئے اور ان کا ووٹ محض مسلم امیدواروں کے چکر میں تقسیم ہوگیا تو پھر مودی کو آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ میں بہار کے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کے لیے اس بار متحد ہوکر ذات پات مسلک سے بلند ہوکر جے ڈی یو اور نتیش کمار کے حق میں ووٹ کریں۔ میں ہمیشہ سے بہار کا 

حصہ ہوں۔ ضرورت پڑی تو میں سرگرم سیاست کا حصہ بن کر فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کے لیے عملی میدان میں بھی آجائونگا۔ 

*********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 438