دوہاغزل نما
رفیق شاہین،علی گڑھ
ماتھے جھومرتھا مرے، تیرے سرپرتاج
خواب یہ دیکھاآج
کیسے پاس آئوں ترے، جب ہے اپنے بیچ
پہرے دار سماج
رہنے بھی دے چارہ گر، پیارکاہے یہ روگ
جس کانہیں علاج
کیسے ہواب شہر میں، کھویاامن بحال
جب غنڈوں کاراج
لعنت اس نامردپر، جس کی داروں کیلئے
پتنی بیچے لاج
++++
دوہاغزل نما
حفیظ انجم کریم نگر،کریم نگر
ساری دنیا پر چلے اس کاہی ادھکار
لیلا پارمپار
جب چاہے جس کا کرے سپناوہ ساکار
اس کاہے سنسار
رام وہی، رحمن بھی ، الگ الگ ہیں نام
سب کاپالن ہار
انساں سارے ایک ہیں، دھرتی ساری ایک
سپنا ہوساکار!
چوراچکے ،منتری بن بیٹھے ہیں آج
پاپی ہے سرکار
انجم کھیتے جایئے، ہمت کی ہرنائو
مت بنانا لاچار!
++++
دوہاغزل نما
عبدالسلام مضطرنشاطی، راجستھان
وہ کانٹوں کی ہوچبھن یا پھولوں کی گند
دونوں میں آنند
موت سے پہلے موت کوجورکھتاہے یاد
وہ ہے دانشمند
تمہیںزباں سے پھر گئے تمہیںنے بدلاقول
میں تو ہوں پابند
بے مقصدکی شاعری بے مقصدکی بات
مجھ کو نہیں پسند
کتنی بھی ہوں رنجشیںنہیںکروتاعمر
ملناجلنابند
آنکھیںبے شک کھولیے لیکن ہے یہ شرط
زباں کورکھئے بند
بہت کٹھن ہے جوڑنامضطر جواک بار
ٹوٹ گیا سمبند
++++
|