donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Ghazal Numa
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Ghazal Numa Of 10 Poets
Title :
   Ghazal Numa

غزل نما
 
قمربرتر،گوالیار
 
اب جومہنگائی بڑھی اس کاجواب آنے کو ہے
انقلاب آنے کوہے
دیکھو اب تم ہر کسی سے یوں نہ اٹھلایا کرو
اب شباب آنے کو ہے
ہے جو قرآن مبیں آخر، تو کیسے مان لیں
پھر کتاب آنے کوہے
ٹھیک کرلیں سائباں کو، ورنہ پھربرسات بھی
اے جناب آنے کوہے
آج کے حالات سے لگتاقمرہے کل کادور
اف خراب آنے کوہے!
 
++++
 
غزل نما
 
احسان ثاقب،نوادہ
 
پاپی ہے وہ ڈھونگی ہے وہ اوڑھے ہے وہ سانپ کا پھن
تو گمبھیرہے کس کارن
کھانے والا تازہ کھائے باسی کھائے تجھ کوکیا
قابومیں رکھ اپنامن
کونے کھدرے چھپ جائیں گے کالے کھوٹے سب کرتوت
گاتارہ ہرروز بھجن
مانگے کی جوبیساکھی ہو اس پر کیا کرنا وشواس
اپناہی انمول رتن
بھوکی جنتاکو کیا دے گی ٹوٹی پھوٹی یہ سرکار
یہ تو خودہی ہے نردھن
مل جائے گی ثاقب اک دن غزل نما کوبھی پہچان
چھپے ہیں کچھ آثارفن
 
++++
 
غزل نما
 
عبیداللہ ساگر، کراچی
 
ترے دل میں بس میں ہی ہوں، مرے دل میں بس توہی توہے
اجاگر ہراک رنگ وبوہے
محبت تو ہے خوش نمائی، کہو کیا ہے اس میں برائی
اگر گفتگو کوبہ کوہے
نکل جائیںجتنے ہیں غم سب ، رہیں شادوآبادہم سب 
ہماری یہی آرزوہے
نہیں واسطہ تشنگی سے، میں سرشار ہوں زندگی سے
مرے سامنے آب جوہے
کھلاراستہ راحتوںکا، نشاں تک نہیں ظلمتوں کا
اجالامرے چارسوہے
زیاں سے بہت دور ہوں میں، گماں سے بہت دورہوں میں
حقیقت مرے روبروہے
یہ اعزازکی کم ہے ساگر، کہ کہتاہے اب ہرسخنور
تری شاعری میں نموہے
 
+++++
 
غزل نما
 
ارشد مینانگری، مالیگائوں،
 
گلستاں میں ہم تم جوپھولوں کوبوتے 
یہ کانٹے نہ ہوتے
ہوئے ماں سے ہم سب اگر ماں نہ ہوتی
تو ہم بھی نہ ہوتے
ہنسی بے لبوں کی اڑاتے رہے جو
اڑے ان کے طوطے!
رہی پیاس پیاسی تدبرکے اپنے
ہوئے خشک سوتے
بڑی بات ہے پہ، مجھے دیکھ کروہ 
ہنسے روتے روتے
یوں ہی جی رہے ہم زمانے سے کچھ بھی
نہ پاتے نہ کھوئے
غنیمت ہے ارشداٹھے گرتے گرتے
جگے سوتے سوتے
 
++++
 
غزل نما
 
شارق عدیل، مارہرہ
 
میرے لبوں پر نام اس کاجب روشن ہوجاتاہے
دل درپن ہوجاتاہے
ہجرکی لمبی رات میں یوں، آنکھیں برستی ہیںمیری
تردامن ہوجاتاہے
پیارے یہ مت بھولوتم، توڑکےمٹی سے رشتہ 
پیڑایندھن ہوجاتاہے
آپ کی آمدکی خوشبوجب گھر میں لہراتی ہے
مگرگلشن ہوجاتاہے
کھوج میں روزی روٹی کی، ساجن کے جاتے ہی سکھی!
تن، نردھن ہوجاتاہے
قحط کے عالم میں شارق ،اپنی زمیں سے شرمندہ
نیل گگن ہوجاتاہے!
 
++++
 
غزل نما
 
پروفیسر ایم اے ضیا،گیا
 
جسے دیکھئے وہ پریشان ہے
یہ انسان ہے
کبھی آئینہ جس نے دیکھا نہیں
وہ حیران ہے
مرے دل کواک دن سکون آئے گا
یہ ایمان ہے
تجھے دیکھ لوں اک نظر غورسے
یہ ارمان ہے
نہیں جس کاکوئی خدااس کاہے
یہ اعلان ہے
میں جوچاہتاہوں وہ ملتانہیں
تری شان ہے
ترے بن مری زندگی اے ضیا
گویابے جان ہے
 
++++
 
 
غزل نما
 
تسلیم نیازی ،عالم نگر
 
میں غزل نمانہ کہتا، مگر امرکوہساری
ہے اسی کی پاسداری
کوئی بن گیا جمورا کوئی ہوگیا مداری
ہمی رہ گئے بہاری
مری کرکے غم گساری وہ مجھی کو دے رہا ہے
مرے نام کی سپاری
ہ سماعتیں میسر نہ بصارتیں مہیا
ہے فضول آہ وزاری
کوئی زہد پہ ہے نازاں کوئی کفر سے ہے شاداں
مرے دل کوحق شعاری
کوئی کھینچ لے نیازی کہ میں سچ نہ بول پائوں
یہ زباں ہے وجہ خواری
 
+++
 
غزل نما
 
ڈاکٹرامام اعظم، دربھنگہ
 
گروہ ملے تو کیانہیں؟
سب کچھ حسیں
میں خاک پر اور تیراگھر
عرش بریں
تیری ردیفیں قافیے
میری زمیں
تیری عنایت ہوتو میں
کیاکیا نہیں 
آچاند سے دل میں اتر
اے مہ جبیں
 
++++
 
غزل نما
 
شاہد نعیم ،جدہ
 
اس کی گلیوں سے گزرنا
بس سنورنا
اس سے ملناباتیں کرنا
جینا مرنا
تہہ سے موتی جب نہ حاصل
کیا ابھرنا
رات کا پچھلا پہر ہے
آہیں بھرنا
اس کے غم میں خود کوبھولو
یہ نہ کرنا
 
++++
 
غزل نما
 
رفیق شاہین ،علی گڑھ
 
ملی جن کوطاقت خداہوگئے ہیں
قضا ہوگئے ہیں!
وہ رنگین سپنے ، کبھی جوتھے اپنے
خفاہوگئے ہیں
سنہرے سہانے ،وہ رنگیں زمانے
ہواہوگئے ہیں
عبادت تھے میری، جوچاہت تھے میری 
جداہوگئے ہیں
جوکھائی تھیں قسمیں، کیے تھے جووعدے
وہ کیا ہوگئے ہیں
خوشی کے تھے ساماں، وہی دل کے ارماں
سزا ہوگئے ہیں
نہیں وہ تو شاہین، ساون سہانے
بلا ہوگئے ہیں
 
+++++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 559