ہزلیہ غزل نما
خنجربہاری ،کوہسار، بھاگلوپور
ہم اکثرلیٹ آنے کابہانہ ڈھونڈلیتے ہیں
حوالہ ڈھونڈلیتے ہیں
یہاں کچھ لوگ ایسے ہیں دکھانے کیلئے دن میں ستارہ ڈھونڈلیتے ہیں
ذرابھی دیروہ کرتے نہیں تہمت لگانے میں
بہانہ ڈھونڈلیتے ہیں
انہیں جب منہ پھلاناہوتو اپنی دال کے اندر
وہ کالاڈھونڈلیتے ہیں
اچانک بزم خوباں میں خسرآئیں نظرتوہم
کنارہ ڈھونڈلیتے ہیں
ہمیں شادی پہ جاناہے بھرم کے واسطے خنجر
کھٹارہ ڈھونڈلیتے ہیں
برائی سے ہی بچنے کیلئے خنجربڑھاپے میں
شوالہ ڈھونڈلیتے ہیں
++++
|