نعتیہ غزل نما
مشرف حسین محضر ،علی گڑھ
ہم صاحبانِ ایماں جب بھی سفر کریں گے
منزل کوسرکریںگے
راہِ نبی پہ چل کر اپنی ہی زندگی کو
ہم معتبر کریںگے
بیمارِمصطفیٰؐ ہوں پھر کیا علاج میرا
یہ چارہ گرکریںگے
اے اہلِ حق نہ ڈریے چھٹ جائیںگے اندھیرے
ہم رخ جدھرکریںگے
ہوں تابعِ محمدؐرب سے میری سفارش
خیرالبشر کریںگے
طیبہ کی وادیوں کااک دن ضرور محضر
ہم بھی سفر کریںگے
++++
نعتیہ غزل نما
میم اشرف، پھلواری شریف
محمدؐ ،محمدؐ، محمدؐ،محمدؐ
وہ امجد،وہ سید
گئے عرش پر تویہ ہرسو صداتھی
خوش آمد!خوش آمد!
ہر اک زادیے سے خدانے بنایا
ہے ان کابڑاقد
وہ مہرمنور، وہ طیبہ نگر ہے
جہاں ان کی مسند
نہیں دم یہ نکلے کہ جب تک نہ دیکھوں
میں خضریٰ کاگنبد
خدااس سے راضی کہ رکھتاہے دل میں
جو حبِ محمدؐ
++++
|