donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Islamic Articles -->> Islamiyat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Maulana Md. Ejaz Urfi Qasmi
Title :
   Ramzan Ke Anwaro Barkaat Se Faizyab HoN



رمضان کے انواروبرکات سے فیضیاب ہوں


 مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی


رحمت و مغفرت اور جہنم سے نجات کا مہینہ رمضان کی آمد کے پیش نظر ملک کی مشہور قومی اور ملی تنظیم آل انڈیا تنظیم علماء حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ گیارہ مہینوں کے بعد یہ متبرک اور عظیم مہینہ ہم فرزندان توحید کو میسر ہورہا ہے۔ مولانا موصوف نے قرآن و حدیث اور صحابۂ کرام کی پاکیزہ زندگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی خداوند قدوس کے خاص فضل و کرم سے رمضان المبارک کا مقدس اور با برکت مہینہ ہمارے اوپر سایہ فگن ہونے جارہا ہے ۔ ماہ رمضان کے ہر لمحہ میں خدائے رحمان ورحیم کی طرف سے رحمتوں اور برکتوں کی بارش ہوتی ہے۔ اس لیے ہم مسلمانان عالم کے لیے ضروری ہے کہ دنیاوی مصروفیات سے کنارش ہوکر رحمت اور مغفرت اور جہنم سے نجات کے تین عشروں پر مبنی رمضان المبارک کی انوار و برکات سے اپنے جسم و جاں کو سیراب کر نے کے لیے ہمہ تن تیار ہوجائیں،انھوں نے کہا کہ اگرہم مسلمانان عالم خداوند قدوس کے فرمان اور تعلیمات نبوی پر کاربند رہیں، ذکر و فکرر اور اوراد و وظائف کے عمل میں مشغول رہیں، تو اللہ غفور و رحیم کی ذات سے امید ہے کہ جہنم سے نجات کا پروانہ  ہمیں مل جائے گا۔

مولانا عرفی نے سال کے گیارہ مہینوں کی طرح اس مہینے کو بھی لہوو لعب کی نذر ہونے سے بچانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا اللہ تبارک و تعالی نے یہ نیکیوں کا موسم بہار ہم انسانوں کو اس لیے عطا فرمایا ہے کہ ہم انسان پورے گیارہ ماہ دنیا وی ضرورتوں کی تکمیل میں سر گرداں رہتے ہیں، نفسانی خواہشات کے گرداب میں کچھ اس طرح الجھ جاتے ہیں کہ ہمارے دل و ماغ سے اپنی تخلیق کا مقصد بھی فوت ہوجاتا ہے اور ہم انسان اپنی بشری کمزوریوں کے باعث نفس اورخواہش نفس کی تکمیل میں قدم قدم پر شرعی حدودوقیودکو پھلانگ جاتے ہیں۔ نہ ہمارے ذہنوں میں قرآن و حدیث میں وارد ہونے والے احکامات وہدایات کی پاس داری کا خیال رہتا ہے اور نہ صحابہ، تابعین اور سلف صالحین کے طور طریقوں کا کوئی گزر ۔ اس لیے خدائے حکیم نے انسانی تخلیق کا ’’عہد الست‘‘ والا فراموش شدہ سبق، ہمیں از سرنو یاد دلانے کے لیے ایک خاص موقع مقرر فرمایا ہے اور وہ خاص موقع اور وقت رمضان کا یہی متبرک اور اشرف مہینہ ہے۔ مولانا نے کہا کہ رمضان کی خیر وبرکت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہی آپﷺ رجب کا چاند دیکھتے ہی رمضان کے استقبال کی تیاری شروع کر دیتے تھے۔

انھوں نے کہا کہ اس مہینے کی خاص عبادت اللہ نے روزہ مقرر کی ہے اور روزے کی بنیادی شرط یہ ہے کہ انسان طلوع آفتاب سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ، پینے کے علاوہ ان تمام اعمال سے باز رہے، جس سے روزے پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ اپنی راتوں کو تہجد، نوافل، ذکر واذکار، تسبیح وتہلیل اور تلاوت قرآن سے بھی آباد رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ خدائے بزرگ و برتر کا یہ خاص کرم ہے کہ اس نے اس مہینے میںشیطانی وساوس اور ان کی رہ زنی کا سد باب کرنے کا بھی ٹھوس اور نا قابل شکست انتظامات کر دیا ہے اور اس ماہ میں سر کش شیاطین کو بیڑیوں میں جکڑ دیا تاکہ وہ انسانوں کو عبادتوں اور ریاضتوں کے اس خاص موسم میں ضلالت اور گمراہی کے راستوں پر نہ ڈال سکے۔

انھوں نے عالم اسلام کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عراق، شام، یمن، سعودی عرب، فلسطین اور دوسرے اسلامی ممالک زبردست سیاسی اور معاشی بحران سے دو چار ہیں۔بہت سے ملکوں میں حالیہ زلزلوں نے بھی تباہی مچائی ہے، اس مبارک موقع پر ہم مسلمانوں کا یہ مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ ہم راتوں کو نہ جاگ کر ان کی پریشانیوں کے ازالے کے لیے نہ صرف دعا کریں، بلکہ ان کی طرف دست تعاون بھی دراز کریں۔اور بھارت کے مدارس وجامعات اور مسلمان مساکین کو بھی فراموش نہ کریں۔

 پریس سکریٹری،اسعد مختار


************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 524