donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Teeshae Fikr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Sami Ahmad Quraishi
Title :
   Kanhaiya Kumar Qatil Nahi Masiha

 کنہیا کمار قاتل نہیں مسیحا


 وہ گوڈسے نہیں گاندھی وادی ہین


 از  سمیع احمد قریشی

9323986725


روز اول سے انسانی کردار میں اعلی و ارفح شخصیتوں کے خلاف ہزیمتین ،کوء نء بات نہیں -کسی کے حصہ میں کم کسی کے حصہ میں دشنامیاں کم یا زیادہ ہوا کرتیں ہیں -

انسانوں کے جدامجد سے ابلیس ،انسانو ں کو بہلانے ،بہکانیکا کام کئے جا رہا ہے- بہکانا گمراہی پھیلانے کا کام اس نے اللہ سے مانگ کر لیا ہے-وہ یہ کام آج تک کئے جارہا ہے- مگر اللہ کے نیک بندے،اپنے مقصد میں لگے رہتے ہیں -اللہ کے جن نیک بندوں نے حق صداقت کی راہ اپنانئ،وہ اپنے نیک مقصد سے ہٹے نہین- راہ حق میں اتھنیوالون کو دشوار راہ گذر نہ ملے، ایسا نا ممکن نہیں-ایسے نیک افراد سے  انسانی تاریخ بھری پڑی ہے-ایسے جوان مرد  نیک افراد کے نام تاریخ کیروشن پہلو میں شامل ہیں-کسی کے راستوں میں کانٹے بچھائے گئے ،کسی کو جھوٹا بدنام کیاگیا تپتی ریت پر دلایا گیا ، زہر کا پیالہ پینے کو دیاگیا،سخت سزائیں ،داخل زنداں کیا گیا-سوئے دارہوئے، مگر وہ معیاری سچے راستوں سے ہٹے نہیں- ایسے راہ حق کے مسافروں کو اک دنیاسلام کرتی آء ہے، کرتی رہے گی-

ہماری تاریخ ہندوستانی بھی حق پرستوں کے نام سے بھری ہے،یہاں ظالموں وحشیون کا بھی وجود رہا ہے-ظالموں نے عدل وانصاف کے اپنے پیمانے وکسوٹیان بنائیں اور بناتے آرہے ہیں

خردکا نام جنوں، جنوں کا نام خرد رکھ دیا
جو چائے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

   جب سے ہندوتوا وادی بی جے پی کی ،آر ایس ایس کی نور نظر مودی کی سرکار ،مرکز اور کچھ صوبوں میں برسراقتدار ہے- پورے ملک مین عوام بڑے پیمانے پر انتہاء پریشان ہیں-جو کچھ ستم متعدد مذاہب زبان طبقات گروہوں  ذات پات کے لوگوں کے ساتھ ہورہا ہے-وہ باعث مذمت ہے- کہیں مہنگاء کی مار ہے-کہیں ادیو واسیوں کی زمینیںغضب کی جا رہی ہیں ،اجتجاج کرنے والوں کو ماووادی کہہ کر دبایا کچلا مارا جا رہا ہے-داخل زنداں کیا جا رہا ہے-بے کاری بڑھ رہی ہے بڑے وعدوں کے ساتھ مودی جی نے ووٹ لیا تھا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ دیا -آج دوسال سے زیادہ ہو گیا مودی جی کو حکومت کرتے ہوئے، کوء وعدہ بھی پورا نہ ہوا ،ہر نء صبح ہندوتواوادیون کی خرافات سننے پڑھنے کو ملتی ہیں-عدم برداشت عدم رواداری ہے کہ بڑھتی جا رہی ہے-تعلیم کا بھگواکرن جاری ہے-روزی  روٹی کپڑا مکان  مذہبی و سماجی آزادی کا فقدان ہے کہ بڑھا جا رہا ہے-اقلیتوں کمزوریوں کسانوں دلتون مسلمانوں کا حال بد سے بد ہوتا جا رہا ہے- حکمران ھندوتواوادی خود مظلوموں کا ساتھ دینے کی بجائے ،ظلم کرنے میںشامل ہیں-

مظلوموں کا ساتھ دینے والوں کو غدار وطن پاکستانی غیر ملکی قرار دینے والوں میں ہندوتواوادی حکمران شامل ہوں،تو پھر ملک مین عدل وانصاف مساوات کی  خیر نہیں .

انسانی اقدار کو قائم رکھنے مساوات  دستوری حقوق کے لئے طالب علموں نے بھی کمر کس کی ہیں ،ان کی آواز دبانے کے لئے ہندوتواوادی حکمران ،انسانیت کی حدوں  کو پار کر دیا- اس قدر حیدرآباد یونیورسٹی کے طالب علم روہت کو پریشان کیا کہ اسے خود کشی کرنی پڑی -جواہر لعل یونیورسٹی کے طلبائ￿  لیڈر کنہیا کمار نے حق و صداقت کا ،ہندوتووادیو کے خلاف جھنڈا اٹھایا کہ اسے غدار وطن کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا-ہندوتوا کیخلاف  ظلم وستم کے خلاف دستوری حقوق کے تحفظ کے لئے کنہیا کمار میدان عمل میں ہیں- اب ان کی لڑاء صرف طلبائ￿  کے حقوق کے تحفظ کی نہیں رہی، وہ سبھی مظلومون کے لئے لڑ رہے ہیں- پورے ملک مین کنہیا کمار کی حمایت مین اک زبردست لہر دکھلاء دے رہی ہے - مظلومون اقلیتوں کسانوں ادی واسیون کو گویا،ظلم کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں کوء مسیحا مل گیا، جو انہیں راہ دکھلائے گا-  مسائل کے تدارک میں کوء کسر نہ چھوڑے گا-  عوام برسہا برس سے مسائیل کے تدارک کے لئے سیاسی لوگوں کی طرف دیکھتے آئے ہین - جن پر اب عوم کو بھروسہ نہیں ، اک طالب علم لیڈر کنہیا کمار اپنی جیل سے رہاہی کے فورا بعد اک ہی تقریر سے بڑے پیمانے پر ،مظلومون کی آنکھ کا تارا بن گیا-پھر ہندوتوا وادیون کی نظروں میں وہ کیوں نہ کھٹکے-اسے دیش دروہی ٹھہرانے پر تل گئے -کنہیاکمار دستوری تحفظ کی بات کررہے ہین-اک نء آزادی دلانے کی بات کررہے ہیں -ہندوتواوادی اسے اک نیا جناح بتلا رہے ہین-کنہیا گاندھی جی کی بات کررہے ہیں- وہ گاندھی وادی ہیں- اسے غدار وطن اور اک نیا جناح کہہ کر،ہندووادی، ملک مین اس کی بڑھتی مقبولیت کو گھٹا نہیں سکتے -

     لاکھ آندھیان چلے لاکھ بجلیان گرے
    وہ پھول کھل کر رہیں گے جو کھلنے والے ہیں

کنہیا تو مہنگاء غریبی، ہر ستم سے آزادی دلانے کی بات کررہے ہیں-کنہیا کی عوامی بڑھتی مقبولیت سے ہندوتوا وادیوں مین گھبراہٹ ہے-وہ  بوکھلا گئے ہیں ،کوء اسے مار دینے کی بات کررہا ہے،کوء اس کی زبان کاٹ دینے پر  انعام دینے کی بات کر رہا ہے-

بہت ہی مختصر عرصہ میں کنہیا کو اس قدر مقبولیت کیوں ملی؟اس لئے کہ وہ روایتی سیاست دان نہیں ہے-ہے-جو عموما جھوٹ بولتے ہیں اور وعدے وفا نہیں کرتے -جس میں اک نمبر جھوٹے مودی ہیں، جنہوں نے خوبصورت وعدوں سے ووٹ لیا ،اس قدر کام آج تک نہ کر سکے-

دبلیکچلے تباہ حال عوام کیلئے کنہیاکمار کا وجود اک مسیحا کا ہے-گوڈسے وادی اسے جناح کہہ رہے ہیں -ملک کو گوڈسے،جناح کی نہیں اک مہاتما گاندھی کی ضرورت ہے-کنہیا کمار گاندھی وادی ہیں-وہ قاتل نہیں،مسیحا ہیں-

(یو این این)


*************************

Comments


Login

You are Visitor Number : 407