یہ جانتا ہوں کہ خاک آشیاں نہیں ہوتی
مگر جلے ہوئے تنکو کو چن رہا ہوں میں
مٹا کے صفحہ ہستی سے اپنا نام و نشاں
زمانے بھر میں ترا نام لکھ چکا ہوں میں
ٹھہر گیا اسی مرکز پہ انقلاب آسی
شکست دل کی صدا بن کے رہ گیا ہوں میں
٭٭٭