donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abdul Haq Imam
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بھاگلپورؔ کا سنئے قصہ *

(عبد الحق امام( گورکھپور

بھاگلپورؔ کا سنئے قصہ
تازہ حادثہ تازہ فتنہ
اک دن جب تاریکی چھائی
رات نے لی کھل کر انگڑائی
رام جنم بھومی والوں کا
ایسے میں اک ریلا آیا

جے بجرنگ بلی چلا کر
قتل و خوں کا سنگھ بجا کر
دے کے ہنسا کا اک نعرہ
اپنے جوانوں کو للکارا
چلو بڑھو آگے بل وانو
سوچ رہے ہو کیا نادانو
سب مل کر بولو منتر مہان
ہندیؔ، ہندو، ہندستان
کہہ دو یہ ہر اک میاں سے
اور کہیں اب جائیں یہاں سے
میرے بھات میں انہیں رہنا ہے
تو یہ ہمارا بھی کہنا ہے
ہندو بن کر رہنا ہوگا
پتھ پہ ہمارے چلنا ہوگا
ورنہ رہنے دیں گے نہ ہم
ان کو بھگا کر لیں گے دم
دھرتی ماتا ہے یہ ہماری
ہم کو ہے یہ جان سے پیاری
شیطانوں کے بول یہ سن کر
اہلِ ایماں ہو گئے ششدر
اتنے میں طوفاں امڈا
بم کا ایک دھماکہ چھوٹا
کانپ گئے کتنے انساں
بن گئے کتنے گھر شمشاں
ایسا ٹوٹا کوہِ مصائب

کتنے ہو گئے پل میں غائب
پی اے سی نے ظلم یہ ڈھایا
بدل دیاہر گھر پر دھاوا
سنگینوں کے بل بوتے پر
ٹوٹا، پیٹا ٹرین میں گھس کر
چھایا ایسا خوف و ہراس
کوئی تھا حیراں کوئی اداس
بوڑھے، بچے اور جوان
سب کے سب تھے لہو لہان
ہر جانب تھا شور ماتم
غم سے سب کی آنکھیں پرنم
کچھ ایسا تھا رنگِ حیات
الہیہات و الٰہیات

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 296