وہ جو انکھوں میں
ستارے لیے پھرتے ہیں
کچھھ لوگ خواب ہمارے لیے پھرتے ہیں
دل کو چیر دیا کب کا انہوں نے
آپ نہ جانے کیوں ارے لیے پھرتے ہیں
معلوم ہے بیچ سمندر ہیں ہم
وہ اوروں کے لیے کنارے لیے پھرتے ہیں
لوگ خوشی کے لیے ترستے ہیں ساگرعباسی
ہم ہیں کے غم ادھارے لیے پھرتے ہیں