مسجدِ اقصٰی ایسا اندھیر تو پہلے نہ ہُوا تھا لوگو ! لَو چراغوں کی تو ہم نے بھی لرزتے دیکھی آندھیوں سے کبھی سورج نہ بجھا تھا لوگو ! آئینہ اتنا مکدر ہو کہ اپنا چہرہ دیکھنا چاہیں تو اغیارکا دھوکہ کھائیں ریت کے ڈھیر پے ہو محملِ ارماں کا گُماں ادا جعفری