donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Adeel Zaidi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہر ایک زخم ہرا ہے ذرا سنبھل کے چلو *

نہاں فنا میں بقا ہے ، ذرا سنبھل کے چلو
یہ خاک خاکِ شفا ہے ذرا سنبھل کے چلو
ہر ایک ذہن میں اندیشہ ہائے دور دراز
ہر ایک لب پہ صدا ہے ، ذرا سنبھل کے چلو
ہیں اس کی خاک کے پردے میں آسمان کئی
زمین کرب و بلا ہے ذرا سنبھل کے چلو
جہاں سے تم کو پیام و سلام آتے ہیں
وہ شہر، شہرِ جفا ہے ذرا سنبھل کے چلو
یہ صحن ارضِ حرم ہے بہ احتیاط قدم
بہت قریب خدا ہے ذرا سنبھل کے چلو
ابھی کسی کی جھلک ہے ہر ایک چہرے میں
ابھی یہ زخم نیا ہے ذرا سنبھل کے چلو
جدائیاں یہ کہیں دائمی نہ ہو جائیں
مزاج سب کا جدا ہے ذرا سنبھل کے چلو
سفر بھی دھوپ کا ہے اور عدیل تلووں کا
ہر ایک زخم ہرا ہے ذرا سنبھل کے چلو

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 321