donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aftab Husain
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* فصیل۔ شہر۔ تمنا میں در بناتے ہوئے *
غزل   ۔۔۔۔۔۔۔   آفتاب حسین
 
فصیل۔ شہر۔ تمنا میں در بناتے ہوئے
یہ کون دل میں در آیا ہے گھر بناتے ہوئے
 
نشیب۔ چشم۔ تماشا بنا گیا مجھ کو
کہیں بلندی۔ ایام پر بناتے ہوئے
 
میں کیا کہوں کہ ابھی کوئی پیش رفت نہیں
گذر رہا ہوں ابھی رہ گذر بناتے ہوئے
 
کسے خبر ہے کہ کتنے نجوم ٹوٹ گرے
شب۔ سیاہ سے رنگ۔ سحر بناتے ہوئے
 
پتے کی بات بھی منہ سے نکل ہی جاتی ہے
کبھی کبھی کوئی جھوٹی خبر بناتے ہوئے
 
مگر یہ دل مرا، یہ طائر۔ بہشت مرا
اُتر ہی آیا کہیں، مستقر بناتے ہوئے
 
دلوں کے باب میں کیا دخل آفتاب حسین
سو بات پھیل گئی مختصر بناتے ہوئے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 342