ہے غزل فریاد آزر کی یہ بیحد دلنشیں
اُن کے اس عرضِ ہُنر پر آفریں صد آفریں
سب کا منظورِ نظر ہے اُن کا معیاری کلام
کرتے ہیں ہموار وہ فکری تناظر کی زمیں
کرتے ہیں عرضِ ہُنر سود و زیاں سے بے نیاز
ہیں درخشاں خاتمَ اردو میں وہ مثلِ نگیں
روح پرور اور دلکش ہے شعورِ فکر و فن
ہے منور ندرتِ اظہار سے ان کی جبیں
سوز و سازِ زندگی کا ترجماں ہے اُن کا فن
شخصیت ہے اُن کی برقی اعظمی عہد آفریں
مخلص
احمد علی برقی اعظمی
+++++++++++++++