* بدلتے وقت کا جاہ و جلال بھی دیکھو *
غزل
بدلتے وقت کا جاہ و جلال بھی دیکھو
عروج دیکھا ہے تم نے زوال بھی دیکھو
خفا ہو کیوں مرے ہاتھوں میں دیکھ کر کاغذ
لکھا ہے کیا ذرا پڑھ کر سوال بھی دیکھو
بہت کرم کئے تم نے جہان والوں پر
جہاں کے ساتھ کبھی میرا حال بھی دیکھو
تمہاری بے رخی مجھ کو نہ بے نشاں کردے
کہ زیست کرتا ہے کتنا محال بھی دیکھو
جسے زمانہ سمجھتا ہے علم والوں میں
مرے رفیقو! ذرا اُس کی چال بھی دیکھو
خوشی کے جھولے میں جھولا کیا تھا جو کل تک
غموں سے آج ہے کتنا نڈھال بھی دیکھو
امید کی تھی بھلائی کی جس سے مخلص نے
عجیب اُس کا ہے رنگِ کمال بھی دیکھو
احسان مخلص
36/H/7, D.C.Dey Road, Kolkata-700015
Mob: 9239021943
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|