* وہی بانٹے رحمتیں چار سُو، ہیں اُس® *
وہی بانٹے رحمتیں چار سُو، ہیں اُسی کی نعمتیں کُو بہ کُو
وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو، وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو
مری لغزشوں کا شمار کیا، میں خطا سرشت خطا سرا
کبھی شکر کر نہ سکی ادا، وہ نوازتا ہی رہا سدا
ہیں اُسی کی بخششیں کُو بہ کُو، وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو
وہی پتھروں کو حیات دے، وہی پانیوں کو دے زندگی
وہی سُورجوں کو دے روشنی، وہی خوشبوؤں کو دے تازگی
وہی رونقیں کرے سُو بہ سُو، وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو
مجھے اُس نے حسنِ بیاں دیا، مجھے آگہی کا جہاں دیا
مجھے عزم و شوقِ جواں دیا، مجھے منزلوں کا نشاں دیا
وہی دے شعور کو جستجو، وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو
مجھے تابِ مدۡح عطا ہُوئی، مری بگڑی بات سنور گئی
نہ رہی خیال میں تیرگی، ہُوئی اُس کی حمد سے روشنی
یہ ثنا تھی عاشی کی آرزُو، وہی تو ہے جلَّ جلال ہُو
***************** |