* سلام بحضور امامِ عالی مقام *
سلام بحضور امامِ عالی مقام
~~~~~~~~~~~~~~~~
بصد خلوص و عقیدت اور احترام سلام
نبی کے دیں کے محافظ مرے امام سلام
تِرے لہُو سے فروازاں ہے حرفِ امرو نہی
تِرے وجود سے قائم ہے یہ نظام سلام
نہ کر سکا کوئی ، جیسے حسین تُو نے کیا
رکوع، سجدہ، تشہُّد، وضو ، قیام، سلام
کِیا وہ صبر کہ لوح و قلم بھی حیراں تھے
تھی تیرے ہاتھ میں اُس وقت کی زِمام سلام
کہاں پہ ہوتا یہ اسلام، تُو جو جھک جاتا
کٹا کے سر کو دیا، دین کو دوام سلام
زمیں کا عرش کا پانی کا نوعِ انساں کا
ہواؤں اور فضاؤں کا صبح و شام سلام
اُٹھایا سوچ کہ میں نے قلم جو نامِ حسین
تو اشک اشک نے عاشی لکھا سلام سلام
~~~~~~~
عائشہ بیگ
|