donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Akbar Hameedi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہی *
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
منہ سے کہتے ہوئے یہ بات مگر ڈرتے ہیں

ایک تصویرِ محبت ہے جوانی گویا
جس میں رنگوں کے عوض خونِ جگر بھرتے ہیں

عشرتِ رفتہ نے جا کر نہ کیا یاد یمیں
عشرتِ رفتہ کو ہم یاد کیا کرتے ہیں

آسماں سے کبھی دیکھی نہ گئی اپنی خوشی
اب یہ حالات ہیں کہ ہم ہنستے ہوئے ڈرتے ہیں

شعر کہتے ہو بہت خوب تم اختر لیکن
اچھے شاعر یہ سنا ہے کہ جواں مرتے ہیں

 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 324