* اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے؟ *
غزل
٭……اختر شیرانی
اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے؟
وہ عمر کیا ہوئی ، وہ زمانے کدھر گئے؟
ویراںہیں صحن و باغ، بہاروں کو کیا ہوا
وہ بلبلیں کہاں وہ ترانے کدھر گئے؟
تھے وہ بھی کسی زمانے کہ رہتے تھے ساتھ ہم
وہ دن کہاں ہیں اب وہ زمانے کدھر گئے؟
ہے نجد میں سکوت ہواؤں کو کیاہوا
لیلائیں ہیں خموش دوانے کدھر گئے؟
صحرائے و کوہ سے نہیں اٹھی صدائے درد
وہ قیس و کوہ کن کے ٹھکانے کدھر گئے؟
اجڑے پڑے ہیں دشت غزالوں پہ کیا بنی
سوتے ہیں کوہسار دوانے کدھر گئے؟
وہ ھجر میں وصالت کی امید کی امید کیا ہوئی
وہ رنج میں خوشی کے بہانے کدھر گئے؟
غیروں سے تو امید وفا پہلے نہ تھا
رونا یہ ہے کہ اپنے یگانے کدھر گئے؟
دن رات میکدے میں گزرتی تھی زندگی
اختر وہ بے خودی کے زمانے کدھر گئے ؟
******* |