|
* اداس چہرے کو تیرے کنول لکھوں کیسے *
غزل
اداس چہرے کو تیرے کنول لکھوں کیسے
تو مضمحل ہے سراپا غزل لکھوں کیسے
فراقِ یار کی اُلجھن کا حل لکھوں کیسے
میں تیری یاد کو تیرا بدل لکھوں کیسے
نہ چین ہے نہ سکوں ہے نہ روشنی کا نشاں
کھنڈر حیات کا رنگیں محل لکھوں کیسے
عمل سے دور بہت دور ہیں تیری باتیں
میں تیری بات کو آخر عمل لکھوں کیسے
تو پل کے وعدے کو برسوں وفا نہیں کرتا
میں انتظار کے برسوں کو پل لکھوں کیسے
قدم قدم پہ ہیں محتاج آج محنت کش
میں بھوک پیاس کو محنت کا پھل لکھوں کیسے
زمانہ کہتا ہے مجھ سے کہ بھول جائوں تمہیں
تمہارے پیار کو طاہر میں چھل لکھوں کیسے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|