donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aleem Tahir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کس نے رشتہ نفرتوں سے جوڑ کر *
عکاسیٔ عصر

کس نے رشتہ نفرتوں سے جوڑ کر
کس نے شیشہ روشنی کا توڑ کر
چاروں جانب کرچیاں بکھرائی ہے
ظلم کے جذبات میں گہرائی ہے
کچّی کلیوں کو کچل کے ہر طرف
پھول چھائوں کے مسل کے ہر طرف
دھوپ عریاں رقص میں مشغول ہے
جس میں من مانی کی نیلی دھول ہے
پیار کا احساس لاغر ہوگیا
وقت سے پہلے معمر ہوگیا
نفرتوں نے چھولیا ہے آسماں
اس جہاں میں کون کس کا مہرباں
شازشوں کا ہر قدم آگے بڑھے
ایک چہرے پر کئی چہرے چڑھے
ہر کسی میں ہیں کئی اشخاص بھی
ڈھونڈیئے مفقود ہے اخلاص بھی
مدّتوں خود میں جلی ہے خامشی
منہ چھپائے رو رہی ہے خامشی
چپکے سے کوئی گیا کچھ بول کر
ہنس رہا ہے شور و غل دل کھول کر
پھول میں خوشبو کہاں موجود ہے
صبح کا ماتھا شکن آلود ہے
صورتیں بگڑی ہیں ہر اک کام کی
دوپہر میں ہے تھکاوٹ شام کی
شام کی آنکھوں میں کتنی ہے نمی
شب کی ظلمت شام کے دل میں بسی
جگنوئوں کی خوش لباسی بوجھ ہے
شب کے کاندھوں پر اداسی بوجھ ہے
خوف کیسا لمحوں کی آنکھوں میں ہے
زہر کا محلول اب سانسوں میں ہے
وقت کے لہجے میں لرزش آگئی
درد  کی  آواز  ہرسو  چھاگئی
قلب میں نفرت ، نمائش پیار کی
گل کے لب پر ہے ستائش خار کی
پھر ہوا کے رنگ کالے پڑگئے
باغ میں مکڑی کے جالے پڑگئے 
غم ذہن کی چوٹیوں پر چڑھ گئے
ڈھونڈئیے گا حل مسائل بڑھ گئے
تنہا تنہا کچھ نہیں کر پائیں گے
جیتے جی خود غرض ہی مر جائیں گے
چلئے مل جل کر چلیں ہم ساتھ ساتھ
چلئے بنتے بنتے بنتی بات بات

علیم طاہر

Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
………………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 382