* حریم کعبہ بنا دی وہ سرزمیں میں نے *
حریم کعبہ بنا دی وہ سرزمیں میں نے
ترے خیال میں رکھ دی جہاں جبیں میں نے
مجھے کو پردہ ہستی میں دے رہا ہے فریب
وہ حسن جس کو کیا جلوہ آفریں میں نے
چٹک میں غنچے کی وہ صورت جانفزاتو نہیں
سُنی ہے پہلے بھی آوازِ یہ کہیں میں نے
رہینِ منزل وہم و گماں رہا اختر
اسی میں ڈھونڈ لیا جائدہ یقیں میں نے
٭٭٭
|