* ماں کی گالی *
ماں کی گالی
اک گاڑی کے دونوں پہئے
مرد اور عورت دونوںاچھے
لاکھوں سال سے مرد اور عورت
ساتھ رہے ہیں ساتھ ہی رہتے
لیکن پھر بھی ذہن اور دل میں
اکثر باتیںگونجتی رہتیں
کس نے آخر ان دونوںمیں
فرق یہ ڈالا ذات اور جنس کا
فرق ہو جیسے جن اور انس کا
عورت پستی صدیوںسے ہے
مرد نے روندا ماںکا رتبہ
دیتے کیوں سب ماں کی گالی
اس کی ماںہے جس کی ماں ہے
امن اور دہشت کی دنیا میں
مرد اور عورت دونوں ہی ہیں
حسن عالم یہ دونوں ہیں
آؤ وعدہ کرلیتے ہیں
اب کے بعد نہ دیںگے گالی
اک دوجے کو ماںکی گالی
مرد اور عورت دونوںاچھے
لاکھوں سال سے مرد اور عورت
ساتھ رہے ہیں ساتھ ہی رہتے
لیکن پھر بھی ذہن اور دل میں
اکثر باتیں گونجتی رہتیں
کس نے آخر ان دونوںمیں
فرق یہ ڈالا ذات اور جنس کا
( عالمی یوم خواتین کے حوالے سے مشاعرے میں پڑھی گئی نظم)
علی بابا تاج
|