donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Alimuddin Aleem
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* رکھنا تھا میرے نام کو تحریر سے الگ *
غزل

رکھنا تھا میرے نام کو تحریر سے الگ
اُس نے مجھے ہی کردیا جاگیر سے الگ
دیکھا ہے میں نے بارہا اُس کو قریب سے
مفلس کی رات رہتی ہے تنویر سے الگ
شاید کوئی کمی مرے اعمال ہی میں ہے
میری دعا ہے ان دنوں تاثیر سے الگ
منزل پہ تُو بھی پہنچے گا لیکن یہ شرط ہے
رکھنا ہمیشہ پائوں کو زنجیر سے الگ
ہوگی نہ چوک اُس سے یہ دعویٰ فضول ہے
ہے کون آدمی یہاں تقصیر سے الگ
ہر ایک کی نگاہ اُسی پر ہے ، دیکھ لو
تصویر اُس کی ہے مری تصویر سے الگ
کرتا زمانہ طنز سدا مجھ پہ اے علیم
کیوں رکھتا اپنے سر کو میں شمشیر سے الگ

علیم الدین علیم

P-69, Madiali Road (2nd floor)
Koklata-700024
Mob: 9038980846 / Ph: 24890330
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 309