* جہل خرد نے دن یہ دکھائے *
جہل خرد
جہل خرد نے دن یہ دکھائے
گھٹ انساں بڑھ گئے سائے
ہائے وہ کیونکر جی بھلائے
غم بھی جس کوراس نہ آئے
جھوٹی ہے ہر ایک مسرت
روح اگر تسکین نہ پائے
حسن وہی ہے حسن جو ظالم
ہاتھ لگائے ھاتہ نہ آئے
ضبط محبت، شرط محبت
جی ہے کہ ظالم امڈا آئے
نغمہ وہی ہے نغمہ کہ جس کو
روح سنے اور روح سنائے
راہ طلب آسان ہوئی ہے
زلف و مثرہ کے سائے سائے
****** |