* وہی اصرار ہے خطائوں پر *
غزل
٭……خواجہ الطاف حسین حالیؔ
ہے یہ تکیہ تیری عطائوں پر
وہی اصرار ہے خطائوں پر
رہرو و با خبر رہو کہ گمان
رہزنی کا ہے رہنمائوں پر
اُس کے کوچہ میں ہیں وہ بے پرو بال
اُڑتے پھرتے ہیں جو ہوائوں پر
شہسواروں پہ بند ہے جو راہ
وقف ہے یاں برہنہ پائوں پر
نہیں منعم کو اس کی بوند نصیب
مینہ برستا ہے جو گدائوں پر
نہیں محدود بخششیں تیری
زاہدوں پر نہ پارسائوں پر
حق سے درخواست عفو کی حالیؔ
کیجئے کس منہ سے ان خطائوں پر
**** |