donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ameen Aasim
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اجنبی کون یہ آیا ہے مرے گاؤں میں *
اجنبی کون یہ آیا ہے مرے گاؤں میں 
ایک ہنگامہ سا برپا ہے تمناؤں میں 
روپ کی دھوپ نے وہ لطف دیا ہے کہ مجھے 
اب نہ چین آئے گا پیڑوں کی گھنی چھاؤں میں 
میں اسیرِ غمِ دنیا، میں اسیرِ غمِ دل 
طوق گردن میں نہ زنجیر مرے پاؤں میں 
برف کی شکل میں بارود گرا ہے اب کے 
خون بہتا ہے مرے دیس کے دریاؤں میں 
اتنی مسموم نہیں ہے ابھی شہروں کی فضا 
جانے کیوں لوگ نکل آئے ہیں صحراؤں میں 
کسی جنگل کو ہے مجنوں کی ضرورت عاصم 
ذکر میرا بھی رہے شہر کی لیلاؤں میں
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 394