* تُند مئے آور ایسے کمسن کے لئے *
غزل
٭……امیر احمدامیرؔ مینائی
تُند مئے آور ایسے کمسن کے لئے
ساقیا ہلکی سی لا اِن کے لئے
مجھ سے رخصت ہو مرا عہدِ شباب
یا خدا رکھنا نہ اُس دن کے لئے
ہے جوانی خود جوانی کا سنگار
سادگی کہنا ہے اس سِن کے لئے
سب حسیں ہیں زاہدوں کو نا پسند
اب کوئی حور آئے گی ان کے لئے
وصلِ کا دن اور اتنا مختصر
دن گنے جاتے تھے اس دن کے لئے
ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوا
میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لئے
لاش پر عبرت یہ کہتی ہے امیرؔ
آئے تھے دنیا میں اس دن کے لئے
|