* اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا *
اچھے عیسیٰ ہو
٭…………امیر مینائی
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
ہم مرے جاتے ہیں تم کہتے ہو حال اچھا ہے
تجھ سے مانگوں میں تجھی کو کہ سبھی کچھ مل جائے
سو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے
دیکھ لے بلبل و پروانہ کی بے تابی کو
ہجراچھا نہ حسینوں کا وصال اچھا ہے
آگیا اس کا تصور تو پکارا یہ شوق
دل میں جم جائے الہی یہ خیال اچھا ہے
برق اگر گرمی رفتار میں اچھی ہے امیر
|