donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ana Dehlawi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دل کے کاغذ کو سجانے میں بڑی دیر لگی *
غزل

دل کے کاغذ کو سجانے میں بڑی دیر لگی
تیری تصویر بنانے میں بڑی دیر لگی

اب کسی اور کے ہاتھوں کا مقدر ہوں میں
تجھ کو پردیس سے آنے میں بڑی دیر لگی

دل کی شاخوں پہ تری یاد بنے بیٹھے تھے
اُن پرندوں کو اڑانے میں بڑی دیر لگی

تکتی رہتی ہوں میں دیوار میں چہرہ اپنا
تم کو آئینہ لگانے میں بڑی دیر لگی

آج تو چھت پہ نظر ہی نہیں آیا سورج
آج پھر بال سکھانے میں بڑی دیر لگی

میں نے چپ رہ کے بھی کہہ ڈالی کہانی اپنی
اور اُسے ہونٹ ہلانے میں بڑی دیر لگی

روٹھتی تھی تو منا لیتا تھا مجھ کو وہ اناؔ
جب وہ روٹھا تو منانے میں بڑی دیر لگی
اناؔ دہلوی

1-131A, 1st Floor, Street No.9, Lalita Park, Laxmi Nagar, Delhi-110092
Mob: 9911627574
suzafar@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 312