* مجھ پہ الزام تم اگر رکھو *
غزل
مجھ پہ الزام تم اگر رکھو
اپنے کردار پر نظر رکھو
مصلحت کوش ہم نہیں ہوں گے
اپنا یہ مشورہ ادھر رکھو
ہم ہیں فنکار ، فن سے واقف ہیں
اپنی تنقید طاق پر رکھو
کور ذہنوں سے ہے نباہ کٹھن
راہ و رسم اُن سے سوچ کر رکھو
قدر کب یوں کسی کی ہوتی ہے
اپنے اندر کوئی ہنر رکھو
سوئے افلاک دیکھتے ہو عبث
اپنے ماحول کی خبر رکھو
بے گھری سے وقار گھٹتا ہے
انجم اب تم بھی اپنا گھر رکھو
انجم عظیم آبادی
Abshaar Urdu Daily
13, Parfulla Sarkar Street, Kol-700072
Mob: 9831908773
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|