* چاند کو گرہن لگا ہے اے سکندر دیکھئ *
انور شیخ
سکندرِ اعظم کا راز
منظر:
چاند کو گرہن لگا ہے اے سکندر دیکھئے
اور جو دارا کی فوجیں ان کا نا ممکن شمار
دیجئے فرمان تاریکی میں ہم حملہ کریں
دامنِ دشمن کو آسانی سے کردیں تار تار
سن کے یہ تجویز غصے میں سکندر نے کہا
’’ آہ ! کیا تضحیکِ جرأت ، ننگ مرد ذو الفقار
ایسی نصرت ایک چوری ہے کوئی نصرت نہیں
میں سپاہی ہوں فن سرقہ سے آئے مجھ کو عار‘‘
کہمن:
مرحبا مردِ مجاہد! تیری جرأت پر نثار
تیرے ہی جیسوں سے گلزارِ انساں میں بہار
قتل و غارت گرچہ ہے شمشیر کا دیوانہ پن
عدل و عظمت کی بنا تلوار کی ہے تیز دھار
٭٭٭
|