* زیست ہوئی پھر شام محبت *
زیست ہوئی پھر شام محبت
صرف لکھا تھا نام محبت
بے کل دل اور پتھر آنکھیں
یہ تیرا انعام محبت
اپنا تو اب کام یہی ہے
درد سویرے شام محبت
اُس کے ہونٹ چھلکتی چھاگل
اُس کی آنکھیں جام محبت
اس کا چہرہ اُجلا اُجلا
اس کی زلفیں شام محبت
چاہت کا شاعر ہے ارشد
اور اس کا الہام محبت
|